Maktaba Wahhabi

319 - 354
ان دو مختلف واقعات میں علت ایک ہی ہے، اسی طرح کا ایک تیسرا واقعہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے۔ (صحیح ابن حبان : 824؛ وسندہٗ حسنٌ) (مزید دیکھیں :مسند الإمام أحمد : 441/2؛ عذاب القبر للبیہقي : 123؛ وسندہٗ حسنٌ) فائدہ: مورق عجلی رحمہ اللہ کہتے ہیں : أَوْصٰی بُرَیْدَۃُ الْـأَسْلَمِيُّ أَنْ تُوضَعَ فِي قَبْرِہٖ جَرِیدَتَانِ، فَکَانَ مَاتَ بِأَدْنٰی خُرَاسَانَ، فَلَمْ تُوجَدْ إِلَّا فِي جَوَالِقِ حَمَّارٍ ۔ ’’سیدنا بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ نے وصیت کی تھی کہ ان کی قبر پر دو ٹہنیاں رکھی جائیں ، آپ رضی اللہ عنہ خراسان کے علاقے میں فوت ہوئے، وہاں یہ ٹہنیاں صرف گدھوں کے چھٹوں سے ملیں ۔‘‘ (الطّبقات الکبریٰ لابن سعد : 8/7؛ وسندہٗ صحیحٌ إن صح سماع مورق عن بریدۃ) بشرط صحت یہ سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ کی اپنی ذاتی رائے معلوم ہوتی ہے کہ انہوں نے قبر پر دو ٹہنیاں رکھنے کا حکم دیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح عذاب سے تخفیف کی غرض سے گاڑنے کا حکم نہیں دیا۔ فائدہ: ابو برزہ اسلمی رضی اللہ عنہ والی روایت (تاریخ بغداد : 1/183-182) ’’ضعیف‘‘ ہے۔ 1.شاہ بن عمار کون ہے؟ معلوم نہیں ہو سکا!
Flag Counter