Maktaba Wahhabi

296 - 354
علامہ خطیب بغدادی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : اَلْوَاقِدِيُّ عِنْدَ أَئِمَّۃِ أَھْلِ النَّقْلِ ذَاھِبُ الْحَدِیثِ ۔ ’’واقدی ائمہ محدثین کے ہاں ضعیف ہے۔‘‘ (تاریخ بغداد : 1/37) 2.علی ابن مدینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : مَا رَوٰی عَنْ عِکْرِمَۃَ، فَمُنْکَرُ الْحَدِیْثِ ۔ ’’داود بن حصین جو احادیث عکرمہ سے بیان کرتا ہے، ان میں منکرالحدیث ہے۔‘‘ (الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 3/409، وسندہٗ صحیحٌٌ) علامہ ابن الجوزی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : أَمَّا الْحَجَلُ فَھُوَ نَوْعٌ مِّنَ الْمَشْيِ یُفْعَلُ عِنْدَ الْفَرَحِ، فَأَیْنَ ھُوَ مِنَ الرَّقْصِ؟ ’’حجل ایک قسم کی چال ہے، جو خوشی کے وقت چلی جاتی ہے، اس کا رقص سے کیا تعلق؟‘‘ (تلبیس إبلیس : 1/230) دلیل نمبر6: سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں : ’’جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ حبشہ سے واپس آئے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا استقبال کیا۔ جب سیدنا جعفر رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، تو ناچنے لگے، مطلب اپنی طرف سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم میں ایک ٹانگ پر چلنے لگے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی دونوں آنکھوں کے درمیان بوسہ دیا۔‘‘ (دلائل النّبوۃ للبیہقي : 4/246، ح : 1596)
Flag Counter