Maktaba Wahhabi

291 - 354
ھُوَ ضَعِیفٌ جِدًّا ۔ ’’سخت ضعیف ہے۔‘‘ (مجمع الزّوائد : 2/389) 2.اگرچہ ابو اسحاق سبیعی نے سماع کی تصریح کی ہے، مگر ابو اسحاق سبیعی ’’مختلط‘‘ بھی ہیں ، ان سے بیان کرنے والے زکریا بن ابی زائدہ ہیں ، جو ان سے اختلاط کے بعد بیان کرتے ہیں ۔ بیہقی والی دوسری سند (10/266) میں 1.ابواسحاق سبیعی کا عنعنہ ہے۔ لہٰذا یہ واقعہ جمیع سندوں سے ضعیف ہے۔ حافظ بیہقی رحمہ اللہ (458ھ) لکھتے ہیں : فِي ہٰذَا إِنْ صَحَّ دَلَالَۃٌ عَلٰی جَوَازِ الْحَجْلِ، وَہُوَ أَنْ یَّرْفَعَ رِجْلًا، وَّیَقْفِزَ عَلَی الْـأُخْرٰی مِنَ الْفَرَحِ، فَالرَّقْصُ الَّذِي یَکُونُ عَلٰی مِثَالِہٖ یَکُونُ مِثْلَہٗ فِي الْجَوَازِ ۔ ’’اگر یہ حدیث ثابت ہو جائے، تو اس میں ’’حجل‘‘ کی اجازت ہے، وہ یہ کہ آدمی خوشی سے ایک ٹانگ اٹھائے اور دوسری پر ناچے، چنانچہ جو رقص اس طرح کا ہوگا، وہ جواز میں اسی کی طرح ہو گا۔‘‘ (السّنن الکبرٰی : 10/226) امام بیہقی رحمہ اللہ کی یہ عبارت اس صورت پر محمول ہے جب یہ حدیث ثابت ہو، لیکن یہ حدیث ثابت ہی نہیں ، جیسا کہ آپ نے ملاحظہ فرمایا۔ دوسری بات یہ بھی ثابت
Flag Counter