Maktaba Wahhabi

287 - 354
عَلٰی مُوَافَقَۃِ سَائِرِ الرِّوَایَاتِ ۔ ’’اس کا معنی رقص ہے، علما نے اس سے اسلحہ کے ساتھ ان کا اچھلنا کودنا اور نیزوں کے ساتھ کھیلنا مراد لیا ہے، جو رقص کی کیفیت سے قریب ہوتا ہے۔ چونکہ اکثر روایات میں ان کے نیزوں کے ساتھ کھیلنے کا ذکر ہے، لہٰذا اس لفظ کیتفسیر باقی روایات کے مطابق کی جائے گی۔‘‘ (شرح صحیح مسلم : 6/186) فائدہ: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں : ہُمْ یَلْعَبُونَ وَیَرْقُصُونَ ۔’’وہ کھیل رہے تھے اور ناچ رہے تھے۔‘‘ (المعجم الأوسط للطّبراني : 9303) سند سخت ’’ضعیف‘‘ ہے۔ 1.امام طبرانی رحمہ اللہ کا استاذ ہاشم بن مرثد ضعیف ہے۔ 2.قرظہ ’’مجہول‘‘ ہے۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ (المیزان : 3/387) اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ (التقریب : 5535) نے لَا یُعْرَفُ (غیر معروف) کہا ہے۔ ٭ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : بَیْنَمَا الْحَبَشَۃُ یَلْعَبُونَ عِنْدَ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِحِرَابِہِمْ، إِذْ دَخَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، فَأَہْوٰی إِلَی الْحَصْبَائِ یَحْصِبُہُمْ بِہَا، فَقَالَ لَہٗ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ :
Flag Counter