Maktaba Wahhabi

259 - 354
إِنِّي مَرَرْتُ بِقَبْرَیْنِ یُعَذَّبَانِ، فَأَحْبَبْتُ بِشَفَاعَتِي أَنْ یُرَفَّہَ ذَاکَ عَنْھُمَا، مَا دَامَ الْغُصْنَانِ رَطْبَیْنِ ۔ ’’میں دو قبروں کے پاس سے گزرا، جن (کے مردوں ) کو عذاب دیا جا رہا تھا۔ میں نے اپنی شفاعت کی وجہ سے چاہا کہ یہ عذاب ان سے ہلکا ہو جائے، جب تک دونوں ٹہنیاں تر رہیں ۔‘‘ (صحیح مسلم : 3012) ان دو مختلف واقعات میں علت ایک ہی ہے۔ ایک تیسرا واقعہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے ۔(صحیح ابن حبان : 824، وسندہٗ حسنٌٌ) (نیز دیکھیں :مسند الإمام أحمد : 2/441، عذاب القبر للبیہقي : 123، وسندہٗ حسنٌٌ) فائدہ : مورّق عجلی بیان کرتے ہیں : أَوْصٰی بُرَیْدَۃُ الْـأَسْلَمِيُّ أَنْ تُوضَعَ فِي قَبْرِہٖ جَرِیدَتَانِ، فَکَانَ مَاتَ بِأَدْنٰی خُرَاسَانَ، فَلَمْ تُوجَدْ إِلَّا فِي جَوَالِقِ حِمَارٍ ۔ ’’سیدنا بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ نے وصیت کی تھی کہ ان کی قبر پر دو ٹہنیاں رکھی جائیں ، آپ رضی اللہ عنہ خراسان کے علاقے میں فوت ہوئے، وہاں یہ ٹہنیاں صرف گدھوں کے چھٹوں میں ملیں ۔‘‘ (الطّبقات لابن سعد : 7/8، وسندہٗ صحیحٌٌ إن صحّ سماع مورّق عن بریدۃ) بشرطِ صحت یہ سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ کی ذاتی رائے معلوم ہوتی ہے۔ انہوں نے قبر پر دو ٹہنیاں رکھنے کا حکم دیا تھا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح عذاب سے تخفیف کی غرض سے
Flag Counter