Maktaba Wahhabi

229 - 354
بَلْ أَئِمَّۃُ الدِّینِ مُتَّفِقُونَ عَلَی النَّہْيِ عَنْ ذٰلِکَ ۔ ’’قبروں پر مسجدیں بنانے کا تعلق مسلمانوں کے دین سے نہیں ہوسکتا، بلکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت شدہ نصوص اور ائمہ دین کے اجماع میں اس کی ممانعت موجود ہے۔ قبروں کو مسجدیں بنانا جائز ہی نہیں ، خواہ ان پر مسجد یں بنا کر یہ کام کیا جائے یا ان کے نزدیک نماز پڑھ کر۔ تمام ائمہ دین اس سے روکنے پر متفق ہیں ۔‘‘ (مجموع الفتاوٰی : 27/488) علامہ آلوسی رحمہ اللہ (1270ھ) لکھتے ہیں : اُسْتُدِلَّ بِالْآیَۃِ عَلٰی جَوَازِ الْبِنَائِ عَلٰی قُبُوْرِ الصُّلَحَائِ وَاتِّخَاذِ مَسْجِدٍ عَلَیْہَا وَجَوَازِ الصَّلَاۃِ فِي ذٰلِکَ، وَمِمَّنْ ذَکَرَ ذٰلِکَ الشَّہَابُ الْخَفَاجِيُّ فِي حَوَاشِیْہِ عَلَی الْبَیْضَاوِيِّ وَہُوَ قَوْلٌ بَاطِلٌ عَاطِلٌ فَاسِدٌ کَاسِدٌ ۔ ’’اس آیت کریمہ سے استدلال کیا گیا ہے کہ صلحا کی قبروں پر عمارت و مسجد بنانا اور اس میں نماز ادا کرناجائز ہے۔ شہاب خفاجی نے بیضاوی پر اپنے حاشیوں میں یہ بات کی ہے۔ یہ قول باطل، فاسد اور بودا ہے۔‘‘ (روح المَعاني : 15/237) نیز فرماتے ہیں : لَقَدْ رَأَیْتُ مَنْ یُّبِیْحُ مَا یَفْعَلُہُ الْجَہَلَۃُ فِي قُبُوْرِ الصَّالِحِیْنَ مِنْ أَشْرَافِہَا وَبِنَائِہَا بِالْجِصِّ وَالْآجُرِ وَتَعْلِیْقِ الْقَنَادِیْلِ عَلَیْہَا
Flag Counter