Maktaba Wahhabi

230 - 354
وَالصَّلَاۃِ إِلَیْہَا وَالطَّوَافِ بِہَا وَاسْتِلَامِہَا وَالاِْجْتِمَاعِ عِنْدَہَا فِي أَوْقَاتٍ مَّخْصُوْصَۃٍ إِلٰی غَیْرِ ذٰلِکَ مُحْتَجًّا بِہٰذِہِ الْآیَۃِ الْکَرِیْمَۃِ وَبِمَا جَائَ فِي بَعْضِ رِوَایَاتِ الْقِصَّۃِ مِنْ جَعْلِ الْمَلِکِ لَّہُمْ فِي کُلِّ سَنَۃٍ عِیْدًا وَّجَعَلَہٗ إِیَّاہُمْ فِي تَوَابِیْتَ مِنْ سَاجٍ۔۔۔ وَکُلُّ ذٰلِکَ مَحَادَۃٌ لِلّٰہِ تَعَالٰی وَرَسُوْلِہٖ، وَإِبْدَاعُ دِیْنٍ لَّمْ یَأْذَنْ بِہِ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ ۔ ’’میں نے لوگوں کو بزرگوں کی قبروں پر جہالت پرمبنی کام کرتے دیکھا۔ وہ انہیں اونچا کرتے، چونے اور اینٹوں کے ساتھ پختہ بناتے، ان پر قندیلیں لٹکاتے، ان کی طرف منہ کرکے نماز پڑھتے، ان کا طواف کرتے، انہیں چومتے اور مخصوص اوقات میں ان کے پاس جمع ہوتے ہیں ، وغیرہ ۔دلیل اس آیت سے لیتے ہیں ، نیز اصحاب ِ کہف کے قصہ سے لیتے ہیں جس میں ذکر ہے کہ بادشاہ ہر سال عید مناتا تھااور اس نے انہیں لکڑی کے ایک تابوت میں رکھ دیاتھا۔۔۔ یہ سب کچھ اللہ ورسول کی مخالفت ہے اور ایسے دین کی ایجاد ہے جس کی اللہ تعالیٰ نے اجازت نہیں دی۔‘‘ (روح المَعاني : 15/239) علامہ ابن رجب رحمہ اللہ (795ھ) لکھتے ہیں : قَدْ دَلَّ الْقُرْآنُ عَلٰی مِثْلِ مَا دَلَّ عَلَیْہِ ہٰذَا الْحَدِیْثُ، وَہُوَ قَوْلُ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ فِي قِصَّۃِ أَصْحَابِ الْکَہْفِ : ﴿قَالَ الَّذِینَ غَلَبُوا
Flag Counter