Maktaba Wahhabi

211 - 354
شریعت کے مقرر کردہ شعائر چھوڑ کر خود ساختہ امور کی تعظیم شروع کر دی۔ ان امور میں ذرا سہولت تھی ۔جس کی وجہ سے وہ شرعی احکام کی پابندی سے نکل گئے۔ ان وضعی اور ان خود ساختہ امور کی وجہ سے وہ کافر ٹھہرے،مثلاً قبروں کی ممنوع تعظیم وتکریم کرنا(انہیں سجدہ روا سمجھنا،ان پر نذرو نیاز دینا وغیرہ)، ان پر چراغ جلانا، انہیں بوسہ دینا، ان پر پھول نچھاور کرنا، مردوں سے حاجات طلب کرنا، قبروں پر چارٹ آویزاں کرنا کہ مولا! میرا فلاں کام کردے، برائے تبرک قبروں کی مٹی حاصل کرنا، قبروں پر خوشبو چھڑکنا، ان کی طرف ثواب کی نیت سے سفر کا اہتمام کرنا،لات و عزی کے پجاریوں کی تقلید میں قبر کے درختوں کے ساتھ کپڑے باندھنا(وغیرہ)۔یہ لوگ یقین رکھتے ہیں کہ جو ’’مشہد الکف‘‘ پر حاضری نہیں دیتا، بروز بدھ مسجد ملموسہ کی اینٹیں نہیں چھوتا، جنازہ اٹھاتے وقت ابوبکر صدیق، محمد اور علی کانعرہ نہیں لگاتا۔وہ ہلاک وبرباد ہوگا۔ وہ بھی ہلاک ہو گا، جو اپنے باپ کی قبر پر چوناگچ عمارت کھڑی نہ کرے، جو اپنے کپڑے کو دامن تک نہ پھاڑے، جو قبر پر عرقِ گلاب نہ چھڑکے۔‘‘ (إغاثۃ اللّہفان من مَصاید الشّیطان : 1/195) مثال نمبر3 : ’’اسی مشکوٰۃ میں ہے : لَا تَمْنَعُوا إِمَائَ اللّٰہِ مَسَاجِدَ اللّٰہِ ۔
Flag Counter