Maktaba Wahhabi

189 - 354
آپ اپنے سے پہلے لوگوں کے طریقے پر ضرورچلیں گے۔‘‘ (صحیح ابن حبان : 6702، وسندہٗ صحیحٌٌ) علامہ شاطبی رحمہ اللہ (790ھ) لکھتے ہیں : صَارَ حَدِیثُ الْفِرَقِ بِہٰذَا التَّفْسِیرِ صَادِقًا عَلٰی أَمْثَالِ الْبِدَعِ الَّتِي تَقَدَّمَتْ لِلْیَہُودِ وَالنَّصَارٰی، وَأَنَّ ہٰذِہِ الْـأُمَّۃَ تَبْتَدِعُ فِي دِینِ اللّٰہِ مِثْلَ تِلْکَ الْبِدَعِ، وَتَزِیدُ عَلَیْہَا بِبِدْعَۃٍ لَّمْ تَتَقَدَّمْہَا وَاحِدَۃٌ مِّنَ الطَّائِفَتَیْنِ ۔ ’’اس تفسیر کے ساتھ فرقوں والی حدیث ان بدعات پر صادق آتی ہے جن کا ارتکاب یہود ونصاریٰ پہلے سے کرتے آرہے ہیں ، نیز معلوم ہوا کہ یہ اُمت بھی اللہ کے دین میں ایسی بدعات کا ارتکاب کرے گی بلکہ ایک زائدایسی بدعات میں بھی مبتلا ہوگی، جن کا ارتکاب یہود و نصاریٰ نے نہیں کیا۔‘‘ (الاعتصام : 2/245) شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ (728ھ) فرماتے ہیں : مِنَ الْمُحَرَّمَاتِ الْعُکُوفُ عِنْدَ الْقَبْرِ، وَالْمُجَاوَرَۃُ عِنْدَہٗ، وَسَدَانَتُہٗ، وَتَعْلِیقُ السُّتُورِ عَلَیْہِ، کَأَنَّہٗ بَیْتُ اللّٰہِ الْکَعْبَۃُ ۔ ’’قبر پر اعتکاف، اس کی مجاوری، اس کی خدمت، اس پر خانہ کعبہ بیت اللہ کی طرح چادریں چڑھانا، سب حرام ہے۔‘‘ (اقتضاء الصّراط المستقیم، ص 267) نیز فرماتے ہیں :
Flag Counter