Maktaba Wahhabi

169 - 354
بارے میں دریافت کیا : أَیُّکُمْ أَقْرَبُ نَسَبًا بِہَذَا الرَّجُلِ الَّذِی یَزْعُمُ أَنَّہٗ نَبِيٌّ؟ … إِنِّي سَائِلٌ ہٰذَا عَنْ ہٰذَا الرَّجُلِ ۔ ’’اس داعی نبوت کا نسبی رشتہ دار کو ن ہے؟۔۔۔میں اس آدمی کے متعلق سوال جواب کرنا چاہتا ہوں ۔‘‘ (صحیح البخاري : 7، صحیح مسلم : 1773) ذخیرہ حدیث میں اس کی بیسیوں مثالیں موجود ہیں ، قبر میں سوال کے وقت ’’ہذا‘‘ بعید ہی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم حاضر نہیں ہوتے۔ دلائل ملاحظہ ہوں : دلیل نمبر1: میت سے پوچھا جاتا ہے : مَا کُنْتَ تَقُولُ فِي ہٰذَا الرَّجُلِ لِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ، فَیَقُولُ : أَشْہَدُ أَنَّہٗ عَبْدُ اللّٰہِ وَرَسُولُہٗ ۔ ’’اس شخص یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں آپ کا عقیدہ کیا تھا؟ مؤمن کہتا ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللہ کے بندے اوررسول ہیں ۔‘‘ (صحیح البخاري : 1374) اس حدیث میں ہٰذَا الرَّجُلِ کی وضاحت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کہہ کر کی گئی ہے، اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں حاضر ہوتے ہیں ، تو پھر اس وضاحت کی کیا ضرورت ؟
Flag Counter