Maktaba Wahhabi

159 - 354
’ہَلْ کَانَ فِیہَا عِیدٌ مِّنْ أَعْیَادِہِمْ ؟‘، قَالُوا : لَا، قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ’أَوْفِ بِنَذْرِکَ، فَإِنَّہٗ لَا وَفَائَ لِنَذْرٍ فِي مَعْصِیَۃِ اللّٰہِ‘ ۔ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں ایک شخص نے ’’بوانہ‘‘ نامی مقام پر اونٹ ذبح کرنے کی نذر مانی۔ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا : میں نے ’’بوانہ‘‘ نامی مقام پر اونٹ ذبح کرنے کی نذر مان لی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا اس جگہ جاہلیت کا کوئی استہان تھا، جس کی عبادت کی جاتی ہو؟ صحابہ کرام نے عرض کیا : نہیں ۔فرمایا : کیا اس جگہ اہل جاہلیت کا کوئی میلہ لگتا تھا؟ عرض کیا : نہیں۔فرمایا : اپنی نذر پوری کر لیں ۔ اللہ کی نافرمانی میں کوئی نذر پوری کرناجائز نہیں ۔‘‘ (سنن أبي داوٗد : 3313، المُعجم الکبیر للطّبراني : 2/75،76، وسندہٗ صحیحٌٌ) سیدنا کردم بن سفیان ثقفی رضی اللہ عنہ نے یہ الفاظ بیان کئے ہیں : ہَلْ بِہَا وَثَنٌ أَوْ عِیدٌ مِّنْ أَعْیَادِ الْجَاہِلِیَّۃِ؟ ۔ ’’کیا اس جگہ کوئی بت یا کوئی جاہلی میلہ تھا؟‘‘ (سنن أبي داوٗد : 3315، وسندہٗ حسنٌٌ) ایک صحابیہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا : إِنِّي نَذَرْتُ أَنْ أَذْبَحَ بِمَکَانِ کَذَا وَکَذَا، مَکَانٌ کَانَ یَذْبَحُ فِیہِ أَہْلُ الْجَاہِلِیَّۃِ، قَالَ : لِصَنَمٍ؟، قَالَتْ : لَا، قَالَ : لِوَثَنٍ؟، قَالَتْ :
Flag Counter