جھوٹ ہیں ، کتاب و سنت اور اسلاف امت کے کلام میں ان کا کوئی ثبوت نہیں ۔ انہوں نے (سادہ لوح) لوگوں کا دین بھی برباد کر دیا ہے۔ ایسے لوگ یہود و نصاریٰ، دیگر ادیانِ باطلہ کے پیروکاروں اور بے دین لوگوں کے سامنے مذاق بن گئے ہیں ۔ ہم اللہ تعالیٰ سے (دین و دنیا کی) عافیت اور سلامتی کا سوال کرتے ہیں ۔‘‘ (روح المَعاني : 2/213-212) نیز فرماتے ہیں : مِنْ أُولٰئِکَ عَبَدَۃُ الْقُبُورِ، النَّاذِرُونَ لَہَا، الْمُعْتَقِدُونَ لِلنَّفْعِ وَالضَّرِّ، مِمَّنِ اللّٰہُ تَعَالٰی أَعْلَمُ بِحَالِہٖ فِیہَا، وَہُمُ الْیَوْمَ أَکْثَرُ مِنَ الدُّودِ ۔ ’’ان میں سے بعض وہ ہیں ، جو قبروں کے پجاری ہیں ،ان پر نذرونیاز دیتے ہیں اور ان سے نفع و نقصان کا اعتقاد رکھتے ہیں جن کی اپنی حالت اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ کیا ہے؟ موجودہ دور میں ایسے مشرکین کیڑے مکوڑوں سے بھی زیادہ ہو گئے ہیں ۔‘‘ (روح المَعاني : 17/67) علامہ حصکفی رحمہ اللہ (1088ھ) اپنے اکثر عوام کی اصلاح میں لکھتے ہیں : اِعْلَمْ أَنَّ النَّذَرَ الَّذِي یَقَعُ لِلْـأَمْوَاتِ مِنْ أَکْثَرِ الْعَوَامِّ، وَمَا یُؤْخَذُ مِنَ الدَّرَاہِمِ وَالشَّمْعِ وَالزَّیْتِ وَنَحْوِہَا إِلٰی ضَرَائِحِ الْـأَوْلِیَائِ الْکِرَامِ تَقَرُّبًا إِلَیْہِمْ، فَہُوَ بِالْإِجْمَاعِ بَاطِلٌ وَّحَرَامٌ ۔ |