أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَکْثِرُوا فِي الْجَنَازَۃِ قَوْلَ لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ ۔ ’’سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جنازے کے ساتھ کثرت سے لا الہ الا اللہ پڑھیں ۔‘‘ (الغرائب المُلْتَقَطَۃ لابن حَجَر : 94) سند سخت ’’ضعیف‘‘ ہے۔ 1.سنان بن سعد جمہور کے نزدیک ضعیف ہے۔ 2.مسلم بن خالد زنجی کو جمہور نے ضعیف قرار دیا ہے۔ حافظ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : اَلْجُمْہُورُ ضَعَّفَہٗ ۔’’جمہور نے ضعیف قرار دیا ہے۔‘‘ (مَجمع الزّوائد : 5/45) 3.حافظ عبد اللہ بن محمد بن وہب دینوری متکلم فیہ راوی ہے۔ 4.اس میں کئی مجہول راوی ہیں ۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے اس روایت کو ’’منکر‘‘ کہا ہے۔ تنبیہ : جناب اشرف علی تھانوی صاحب کہتے ہیں : ’’ہمارے حضرت حاجی (امداد اللہ )صاحب قبلہ نے انتقال کے وقت مولوی اسماعیل صاحب سے فرمایا تھا کہ میرا جی چاہتاہے کہ میرے جنازے |