Maktaba Wahhabi

131 - 354
مِنَ الصَّحَابَۃِ وَالتَّابِعِینَ وَلَا أَعْلَمُ فِیہِ مُخَالِفًا ۔ ’’جنازہ کے ساتھ بآواز بلند تلاوت اور ذکر وغیرہ مستحب نہیں ، یہی ائمہ اربعہ کا مذہب ہے، صحابہ و تابعین سے بھی یہی منقول ہے، میرے علم کے مطابق کوئی بھی اس کی مخالفت نہیں کرتا۔‘‘ (مَجموع الفتاوٰی : 24/393۔394) 8.علامہ ابن نحاس رحمہ اللہ (814ھ) لکھتے ہیں : ’’قرأت میں کھینچاؤ اور الحان نہ بھی ہو، پھر بھی یہ مکرو ہ بدعت ہے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور سلف میں سے کسی سے ایسا کرنا ثابت نہیں ہے، اسی طرح جنازے کے ساتھ ذکر بھی مکروہ بدعت ہے۔‘‘ (تنبیہ الغافلین : 481) بعض معارض دلائل : اس سلسلہ میں یہ بات ذہن نشین کر لیجئے کہ عمومی دلائل سے اس کا ثبوت پیش کرنا درست نہیں ہے، کیونکہ بدعا ت یا تو عمومی دلائل کے تحت آتی ہی نہیں یا اُن سے مستثنیٰ ہوتی ہیں ۔ دلیل نمبر 1: سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں : لَمْ یَکُنْ یَسْمَعُ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَہُوَ یَمْشِي خَلْفَ الْجَنَازَۃِ إلاَّ قَوْلَ لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ مُبْدِیًا وَّرَاجِعًا ۔
Flag Counter