سے بچنے کے لیے اقدامات کرے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿فَادْعُوا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہٗ الدِّیْنَ وَلَوْ کَرِہَ الْکٰفِرُوْنَ﴾ [غافر:۱۴]
’’تم اللہ کی عبادت کو خالص کر کے اسی کو پکارو اگرچہ کافر برا ہی مانیں ۔‘‘
توحید میں اخلاص شیطانی چالوں سے نجات کا بہترین ذریعہ ہے اور خود شیطان نے اس کا اعتراف کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کی بات نقل کی ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿قَالَ رَبِّ بِمَآ اَغْوَیْتَنِیْ لَاُزَیِّنَنَّ لَھُمْ فِی الْاَرْضِ وَ لَاُغْوِیَنَّھُمْ اَجْمَعِیْنَ، اِلَّا عِبَادَکَ مِنْھُمُ الْمُخْلَصِیْنَ﴾ [الحجر:۳۹۔۴۰]
’’کہا پروردگار جیسے تو نے مجھے راستے سے الگ کیا ہے میں بھی زمین میں لوگوں کے لیے(گناہوں کو)آراستہ کر دکھاؤں گا اور سب کو بہکاؤں گا۔ ہاں ان میں جو تیرے مخلص بندے ہیں(ان پر قابو چلنا مشکل ہے)۔‘‘
۲۔ اللہ تعالیٰ کا تقوی :
انسان جب بھی اللہ تعالیٰ کا ڈر و خوف رکھے گا؛اور خفیہ اور اعلانیہ اُمور میں اللہ تعالیٰ کی نگہبانی کا احساس کرے گا تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ اپنے حکم اور فضل و کرم سے اس سے شر و آفات اور آزمائش کا خاتمہ کردیں گے۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں :
|