شکاری اور چوکیداری کے لیے رکھے گئے کتے کواس سے استثناء حاصل ہے۔ مگر اس کے لیے شرط یہ ہے کہ اس کا رنگ کالا نہ ہو۔کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے:’’ کالا کتا شیطان ہوتا ہے ۔‘‘[1]
صرف یہی نہیں، بلکہ آپ نے حکم دیا ہے کہ : کالے کتے کو قتل کردیا جائے ؛ فرمایا: ’’ تم کالے چتکبرے دھاری اور دو داغوں والے کتے کومار ڈالو، بیشک وہ شیطان ہوتا ہے ۔‘‘[2]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جس انسان نے شکار یا چوکیداری کے لیے کتا پال کر رکھا اس کے اجر میں روزانہ دو پھاڑ کے برابر کمی آجاتی ہے۔‘‘[3]
رات کو دروازے بند کرنا، اور سرِ شام بچوں کو کھیل کود سے روک لینا:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب رات کی ابتدا ہو(یا جب شام ہو) تو اپنے بچوں کو روک لو(اور گھر سے باہر نہ نکلنے دو)کیونکہ اس وقت شیطان پھیل جاتے ہیں پھر جب رات کی ایک گھڑی گزرجائے تو انہیں چھوڑ دو اور بسم اللہ پڑھ کر دروازے بند کر لو ؛ کیونکہ شیطان بند دروازے کو نہیں کھولتا۔‘‘ [4]
|