٭ عورتوں کے ایک گروہ کی موجودگی کی صورت میں خواہ یہ دو عورتیں ہو ں یا اس سے زیادہ ؛ جوکسی ایسے قابل اعتماد انسان کے پاس بیٹھی ہوں جوکہ آسیب زدگی اور نظر بد اور مرگی وغیرہ کا علاج کرتا ہو تو پھر اس صورت میں یہ بیٹھنا ممنوع نہیں ہوگا۔[1]خلوت کی یہ حرمت صرف سفر کے لیے ہے۔[2]
۱۹۔ حیض اور نفاس والی عورت پر ان دعاؤوں کے پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ۔
۲۰۔ علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق حیض و نفاس والی عورت کے لیے قرآن کریم کو چھوئے بغیر تلاوت کرنا جائز ہے۔[3]
۲۱۔ جنابت والے مرد کے لیے قرآن کی تلاوت کرنا کسی طرح بھی جائز نہیں یہاں تک کہ غسل کرلے۔ [4]
۲۲۔ اس میں کوئی حرج نہیں کہ حیض و نفاس والی عورتیں اپنے آپ پر دم کریں، یا کسی دوسرے پر دم کریں [5]یا پھر دم کیا ہوا پانی استعمال کریں ۔[6]
۲۳۔ جنابت والے کے لیے ہر گز جائز نہیں ہے کہ وہ قرآن پڑھ کر کسی پر دم کرے یہاں تک کہ وہ غسل کرلے۔[7]
|