اور ابو داؤد کی روایت میں ہے : ’’اس کے لیے جنت واجب ہوگئی ۔‘‘[1]
۱۱۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب صبح کرتے تو ان الفاظ میں دعا فرمایا کرتے تھے:
((اَصْبَحْنَا وَاَصْبَحَ الْمُلْکُ لِلّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَاشَرِیْکَ لَہٗ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ۔ رَبِ اَسْئَلُکَ خَیْرَ مَافِیْ ھٰذَا الْیَوْمِ وَخَیْرَ مَابَعْدَہٗ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّمَا فِیْ ھٰذَا الْیَوْمِ وَشَرِّمَا بَعْدَہٗ، رَبِّ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْکَسَلِ وَسُوْئِ الْکِبَرِ رَبِّ اَعُوْذُبِکَ مِنْ عَذَابٍ فِی النَّارِ وَعَذَابٍ فِی الْقَبْر))
’’ہم نے صبح کی اورتمام ملک نے صبح کی اللہ کے لیے اور تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں ؛ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ۔ اسی کیلیے بادشاہی ہے اور اسی کے لیے تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے میرے رب جو کچھ اس دن میں ہے اور جو اس کے بعد ہے اس کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں اور جو کچھ اس دن میں اور اس کے بعد ہے اسکے شر سے تیری پناہ پکڑتا
|