ناپسندیدہ خواب دیکھے تو وہ شیطان کی طرف سے ہے اس سے پناہ مانگے اور اس خواب کو کسی کے سامنے بیان نہ کرے بے شک وہ اسے نقصان نہیں دے گا۔اگر اچھا خواب دیکھے تو اس سے خوشخبری حاصل کرے، اور اس کی خبرصرف اپنے سے محبت کرنے والوں کو دے۔‘‘[1]
اور ایک روایت میں ہے : ’’اس کی خبر صرف اپنے محبوب یا صاحب رائے [تعبیر کرنے والے ] کو دے۔‘‘[2]
۱۴۔ دور اندیشی اختیار کیجیے جلد بازی سے اجتناب کیجیے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ بیشک دور اندیشی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے، جلد بازی شیطان کی طرف سے ہے۔ ‘‘[3]
۱۵۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’بیشک شیطان اس کھانے کو اپنے لیے حلال کر لیتا ہے جس پر اللہ تعالیٰ کا نام نہ لیا جائے۔‘‘[4]
۱۶۔ اپنی زبان کو ذکر الٰہی اور توبہ و استغفار سے تَر رکھیں : حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :’’ بلا شبہ شیطان نے کہا کہ اے رب! قسم ہے تیری عزت کی کہ میں تیرے بندوں کو بہکاتا ہی رہوں گا، جب تک کہ ان کی روحیں ان کے جسموں میں رہیں گی۔ اس پر
|