رضی اللہ تعالی عنہ کےقریب ایک غیرمعروف سےمقام ربذہ میں منتقل ہوگئےجہاں آپ رضی اللہ تعالی عنہ نےبقیہ عمرگوشئہ عزلت اورکسمپرسی کی حالت گزاردی۔ اسی صورت حال کوامام بخاری رحمہ اللہ تعالی نےمختصریوں روایت کیاہے «عن زید بن وهب قال مررت علی ابی ذربالربذة فقلت ماانزلك بهذه الارض؟قال:کنابالشام فقرات[ وَالَّذِيْنَ يَكْنِزُوْنَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنْفِقُوْنَهَا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۙ فَبَشِّرْهُمْ بِعَذَابٍ اَلِيْمٍ 34ۙ] ﴿التوبہ:34﴾ قال معاویة:ماهذه فینا ماهذه فینا ماهذه الافی اهل الکتب قال قلت انها لفینا وفیهم»(بخاری کتاب التفسیر زیرآیۃ متعلقہ) ترجمہ :’’زید بن وہب کہتےہیں کہ میں ربذۃ(مدینہ کےقریب ایک مقام ہے)میں حضرت ابوذررضی اللہ تعالی عنہ(غفاری)کاپاس سےگزرااورکہا:’’تم یہاں کیسےآپہنچے؟،،حضرت ابوذررضی اللہ تعالی عنہ نےکہاکہ ہم شام میں تھے(مجھ میں اوروہاں کےحاکم میں جھگڑا ہوگیا)میں نےیہ آیت پڑھی ([ وَالَّذِيْنَ يَكْنِزُوْنَ الذَّهَبَ۔۔۔۔۔۔۔) تومعاویہ کہنےلگےیہ آیت ہم مسلمانوں کےحق میں نہیں ہےبلکہ یہ تواہل کتاب کےلیے ہے۔میں نےکہانہیں یہ آیت(عام ہے)ہم کواور ان کوسب کوشامل ہے۔،، اسی کس مپرسی کےعالم میں اسی مقام پرآپ کی وفات ہوئی توتجہیزوتکفین کرنےاورنماز جنازہ پرھنےپرھانےوالےکوئی بھی موجودنہ تھے۔اتفاق سےحضرت عبداللہ بن مسعودرضی اللہ تعالی عنہ ان کےساتھیوں کاادھرسےگزرہواجوحج کےسلسلہ میں جارہےتھے۔انہیں حضرت ابوذررضی اللہ تعالی عنہ کی وفات کاعلم ہوا |
Book Name | اسلام میں دولت کے مصارف |
Writer | مولانا عبدالرحمٰن کیلانی رحمہ اللہ |
Publisher | مکتبۃ السلام، لاہور |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 138 |
Introduction | مصارف دولت کے مضمون پر اس کتاب میں موصوف نے تین ابواب پر بحث کی ہے اس میں مصنف نے بے شمار دلائل کو کتاب و سنت کی روشنی میں بیان کرتے ہوئے پہلے باب میں شرعی احکام کی حکمت بتائی ہے حالات کے لحاظ سے مراعات کی تقسیم , کم استعداد والوں کے لیے مراعات اور زیادہ استعداد والوں کے لیے ترغیبات کی وضاحت فرماتے ہوئے واجبی اور اختیاری صدقات کا بلند درجہ بھی بتایا ہے جبکہ دوسرے باب میں عورتوں کا حق مہر اور اسلام میں دولت فاضلہ یا اکتناز کے حق میں دلائل دیتے ہوئے ارکان اسلام کی بجا آوری کی بھی وضاحت فرمائی ہے اور اس طرح خلفائے راشدین اور فاضلہ دولت پر بحث کرکے امہات المومنین کا کردار اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کی بھی نشاندہی کی ہے تیسرے باب میں جاگیرداری اور مزارعت کا ذکر کیا گیا ہے جس میں بنجر زمین کی آبادکاری , جاگیریں بطور عطایا , آبادکاری کے اصول , ناجائز اور غیر آباد جاگیروں کی واپسی , زمین سے استفادہ کی مختلف صورتیں اور اسلام نظام معیشت میں سادگی اور کفالت شعاری کا مقام بتاتے ہوئے مزارعت کے قائلین اور منکرین کے دلائل کا موازنہ بھی کیا گیا ہے۔ |