Maktaba Wahhabi

95 - 112
ا: اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: {تِلْکَ مِنْ أَنْبَآئِ الْغَیْبِ نُوْحِیْھَآ إِِلَیْکَ مَا کُنْتَ تَعْلَمُھَآ أَنْتَ وَلَا قَوْمُکَ مِنْ قَبْلِ ھٰذَا فَاصْبِرْ إِنَّ الْعَاقِبَۃَ لِلْمُتَّقِیْنَ} [1] [یہ غیب کی خبروں میں سے ہیں، جن کو ہم بذریعہ وحی آپ تک پہنچاتے ہیں۔ انہیں اس سے پہلے آپ جانتے تھے اور نہ آپ کی قوم، سو صبر کرتے رہیے۔ بلاشبہ انجام کار متقیوں کے لیے ہی ہے۔] ب: اللہ جل جلالہ نے فرمایا: {وَاْمُرْ أَھْلَکَ بِالصَّلٰوۃِ وَاصْطَبِرْ عَلَیْھَا لَا نَسْئَلُکَ رِزْقًا نَحْنُ نَرْزُقُکَ وَالْعَاقِبَۃُ لِلتَّقْوٰی} [2] [اور اپنے گھرانے کے لوگوں کو نماز کا حکم دیجیے اور خود بھی اس پر جمے رہیے۔ ہم آپ سے رزق نہیں مانگتے، [بلکہ] ہم آپ کو رزق عطا کرتے ہیں اور بہترین انجام تو تقویٰ کا ہے۔] ج: اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا: {تِلْکَ الدَّارُ الْاٰخِرَۃُ نَجْعَلُھَا لِلَّذِیْنَ لَا یُرِیْدُوْنَ عُلُوًّا فِی الْأَرْضِ وَ لَا فَسَادًا وَ الْعَاقِبَۃُ لِلْمُتَّقِیْنَ} [3] [یہ آخرت کا گھر ہم انہی لوگوں کے لیے مقرر کردیتے ہیں، جو زمین میں نہ تو بڑائی کی چاہت رکھتے ہیں اور نہ فساد کی۔ اور عمدہ انجام متقیوں کے لیے ہے۔] د: اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کے بارے میں بیان فرمایا، کہ انہوں نے اپنی قوم سے کہا: {قَالَ مُوْسٰی لِقَوْمِہِ اسْتَعِیْنُوْا بِاللّٰہِ وَاصْبِرُوْا إِنَّ الْاَرْضَ لِلّٰہِ یُوْرِثُھَا مَنْ یَّشَآئُ مِنْ عِبَادِہٖ وَالْعَاقِبَۃُ لِلْمُتَّقِیْنَ} [4] [موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم سے فرمایا: ’’ اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرو اور صبر کرو۔ بلاشبہ یہ
Flag Counter