Maktaba Wahhabi

75 - 112
اللہ تعالیٰ کے محبوب بننے کے ثمرات: اللہ ربّ العالمین کا محبوب بننا کچھ معمولی بات نہیں۔ اس کی عظیم الشان برکات میں سے تین درج ذیل ہیں: ا: اللہ تعالیٰ کا ایسے شخص کا سمع وبصر بننا: ۲: دعاؤں کا قبول ہونا: امام بخاری نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ إِنَّ اللّٰہَ تَعَالَی یَقُوْلُ: ’’ وَمَا تَقَرَّبَ إِلَيَّ عَبْدِيْ بِشَيْئٍ أَحَبَّ إِليَّ مِمَّا افْتَرضتُہُ عَلَیْہِ۔ وَمَا یَزَالُ عَبْدِيْ یَتَقَرَّبُ إِليَّ بِالنَّوَافِلِ حَتَّی أُحِبَّہُ۔ فَإِذَا أَحْبَبْتُہُ کُنْتُ سَمْعَہُ الَّذِيْ یَسْمَعُ بِہِ، وَبَصَرَہُ الَّذِيْ یُبْصِرُ بِہِ، وَیَدَہُ الَّتِيْ یَبْطِشُ بِھَا، وَرِجْلَہُ الَّتِيْ یَمْشِيْ بِھَا۔ وَإِنْ سَأَلَنِيْ لَأُعْطِیَنَّہُ، وَلَئِنِ اسْتَعَاذَنِيْ لَأُعِیْذَنَّہُ۔‘‘ [1] ’’ بلاشبہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’ میرے مقرر کردہ فرائض کی ادائیگی سے زیادہ کسی اور چیز سے بندہ میرے قریب نہیں ہوتا۔ وہ نوافل کے ذریعہ میرا قرب حاصل کرتا رہتا ہے، یہاں تک کہ میں اس سے محبت کرتا ہوں۔ پس جب میں اس سے محبت کرتا ہوں، تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں، کہ وہ اس کے ساتھ سنتا ہے، اس کی آنکھ بن جاتا ہوں ، کہ وہ اس کے ساتھ دیکھتا ہے، اور اس کا ہاتھ ہوجاتا ہوں، جس کے ساتھ وہ پکڑتا ہے، اور قدم ہوجاتا ہوں، جس کے ساتھ وہ چلتا ہے۔ اور اگر وہ مجھ سے سوال کرے، تو اس کو ضرور دیتا ہوں، اور اگر مجھ سے پناہ طلب کرے، تو ضرور اس کو پناہ دیتا ہوں۔ ‘‘ حضرات محدثین نے اس حدیث شریف کے متعدد معانی بیان کیے ہیں، جن میں سے چند ایک
Flag Counter