Maktaba Wahhabi

115 - 112
(۱۱) مشکوک چیز کو ترک کرنا تقویٰ تک پہنچانے والی باتوں میں سے ایک یہ ہے ، کہ بندہ شک و شبہ والی چیز اور کام سے دور ہو جائے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ’’ لَا یَبْلُغُ الْعَبْدُ حَقِیْقَۃَ التَّقْوَی حَتَّی یَدَعَ مَاحَاکَ فِي الصَّدْرِ۔‘‘ [1] [بندہ تقویٰ کی حقیقت کو اس وقت تک نہیں پہنچتا، یہاں تک کہ وہ سینے میں کھٹکنے والی چیز کو نہ چھوڑ دے۔] اس قول کی شرح میں امام نووی نے تحریر کیا ہے، کہ جو دل میں کھٹکے ، اس سے سینے میں انشراح نہ ہو ، اور اسکے کرنے میں گناہ کا ڈر ہو۔ [2] حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:’’کامل تقویٰ یہ ہے ، کہ تم اللہ تعالیٰ کے ڈر سے حلال کو بھی چھوڑ دو ، کہ کہیں وہ حرام نہ ہو۔‘‘ [3] اور جو شخص شبہ والی چیز اور بات کو چھوڑ دے گا، وہ تو واضح حرام سے بہت زیادہ دور ہو گا۔ امام بخاری نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوںنے بیان کیا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ فَمَنْ تَرَکَ مَا شُبِّہَ عَلَیْہِ مِنَ الْإِثْمِ کَانَ لِمَا اسْتَبَانَ أَتْرَکَ۔ وَمَنِ اجْتَرَأَ عَلَی مَا یَشُکُّ فِیْہِ مِنَ الْإِ ثْمِ أَوْشَکَ أَنْ یُوَاقِعَ مَااسْتَبَانَ۔‘‘ [4] [جو شخص گناہ کے شبہ والی چیز کو چھوڑتا ہے ، وہ واضح گناہ والی چیز کو بہت زیادہ ترک کرنے والا ہو گا۔ اور جو شخص گناہ کے شبہ والی چیز کے ارتکاب کی جرأت کرے گا ،وہ واضح گناہ والی چیز میں بھی پھنسنے کے قریب ہو گا۔]
Flag Counter