Maktaba Wahhabi

39 - 112
بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِیْمِ ۔ وَلاَ تَبْخَسُوا النَّاسَ أَشْیَائَ ہُمْ وَلاَ تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِیْنَ۔ وَاتَّقُوا الَّذِيْ خَلَقَکُمْ وَالْجِبِلَّۃَ الْأَوَّلِیْنَ} [1] [ایکہ کے رہنے والوں[2]نے رسولوں کو جھٹلایا، جب کہ ان سے شعیب علیہ السلام نے فرمایا: ’’کیا تم متقی نہیں بنتے؟ بلاشبہ میں تمہاری طرف امانت دار رسول ہوں، پس تم اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرو اور میری اطاعت کرو۔ میں اس بنا پر تم سے کسی معاوضہ کا مطالبہ نہیں کرتا ، میرا اجر تو رب العالمین کے ذمہ ہے۔ تم لوگ پورا ناپا کرو اور[صاحب حق کا] نقصان کرنے والوں میں سے نہ ہو جاؤ ، اور سیدھی ترازو سے تولا کرو اور لوگوں کو ان کی چیزیں کمی سے نہ دو اور بے باکی سے زمین میں فساد مچاتے نہ پھرو اور اس کا تقویٰ اختیار کرو، جس نے تمہیں اور پہلی مخلوقات کو پیدا فرمایا۔‘‘] ز: دعوتِ الیاس علیہ السلام: اللہ عزوجل نے فرمایا: {وَإِِنَّ إِِلْیَاسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِیْنَ ۔ إِِذْ قَالَ لِقَوْمِہِ أَ لَا تَتَّقُوْنَ}[3] [اور بلاشبہ الیاس علیہ السلام پیغمبروں میں سے ہیں، جب کہ انہوں نے اپنی قوم سے فرمایا: ’’کیا تم تقویٰ اختیار نہ کرو گے؟‘‘] ح: دعوتِ عیسیٰ بن مریم علیہ السلام: اللہ جل شانہ نے فرمایا: {وَلَمَّا جَائَ عِیْسٰی بِالْبَیِّنَاتِ قَالَ قَدْ جِئْتُکُمْ بِالْحِکْمَۃِ وَلِأُبَیِّنَ لَکُمْ بَعْضَ الَّذِیْ تَخْتَلِفُوْنَ فِیْہِ فَاتَّقُوْا اللّٰہَ وَأَطِیعُوْنِ۔ إِِنَّ اللّٰہَ ہُوَ رَبِّي وَرَبُّکُمْ فَاعْبُدُوْہُ ہٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ} [4] [اور جب عیسیٰ۔ علیہ السلام ۔ معجزے لے کر آئے، تو انہوں نے کہا:’’میں تمہارے پاس سمجھ کی
Flag Counter