Maktaba Wahhabi

46 - 112
ایسی گفتگو کرتے سنو، جو تمہیں ناپسند ہو، تو اس [مجلس] سے اعراض کر لو۔] ۱۱: امام بخاری نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا:’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک عورت کے پا س سے ہوا ، جو قبر کے پاس بیٹھی رو رہی تھی ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ’’اِتَّقِيْ اللّٰہَ وَاصْبِرِيْ۔‘‘ [1] [اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرواور صبر کرو۔] ۱۲: امام نسائی نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عید کے دن حاضر ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ سے پہلے اذان و اقامت کے بغیر نماز کے ساتھ ابتدا کی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز ادا کر چکے ، تو بلال ۔ رضی اللہ عنہ ۔ پر ٹیک لگا کر کھڑے ہوئے۔ اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کی ، لوگوں کو وعظ فرمایا، انہیں نصیحت فرمائی اور انہیں اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری کی تلقین فرمائی۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کی طرف تشریف لے گئے، بلال رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اللہ تعالیٰ کے تقویٰ کا حکم دیا اور انہیں وعظ و نصیحت فرمائی… الحدیث۔ [2] احادیث شریفہ سے معلوم ہونے والی باتیں: مذکورہ بالا احادیث سے معلوم ہونے والی باتوں میں سے دو درج ذیل ہیں: ۱: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حضرات صحابہ میں سے افراد، جماعتوں، مردوں اور عورتوں سب کو تقویٰ کا حکم دیا کرتے تھے۔ ۲: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہر حالت اور ہر جگہ میں تقویٰ کا حکم دیا کرتے تھے۔ (۵) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اللہ تعالیٰ سے تقویٰ کا سوال کرنا عظیم لوگوں کی دعائیں بھی عظیم ہوتی ہیں۔ مخلوق میں سے سب سے زیادہ شان و عظمت والے
Flag Counter