Maktaba Wahhabi

47 - 112
ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ تقویٰ کی قدرو منزلت کو جاننے کے لیے یہ بات بہت کافی ہے ، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم باوجود متقیوں کے امام ہونے کے اپنے رب کریم سے تقویٰ کا سوال کیا کرتے تھے ۔ یہ بات آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ثابت شدہ دعاؤں میں موجود ہیں۔اسی سلسلے میں توفیق الٰہی سے ذیل میں چار دعائیں پیش کی جارہی ہیں: ۱: امام مسلم نے حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے ، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے: ’’اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ الْھُدَی وَالتُّقَی وَالْعَفَافَ وَالْغِنَی۔‘‘ [1] [اے اللہ! بلاشبہ میں آپ سے ہدایت ، تقویٰ ، پاک دامنی اور تونگری کا سوال کرتا ہوں۔] ۲: امام مسلم نے حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’میں تمہیں وہ ہی بتلا رہا ہوں، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ’’اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِکَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْکَسَلِ، وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ، وَالْھَرَمِ ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ، أَللّٰھُمَّ آتِ نَفْسِيْ تَقْوَاھَا، وَزَکِّھَا أَنْتَ خَیْرُ مَنْ زَکَّاھَا ، أَنْتَ وَلِیُّھَا وَمَوْلَاھَا… الحدیث۔‘‘ [2] [اے اللہ! میں آپ سے بے بسی ، سستی ، بزدلی ، بخل ، بڑھاپے اور عذاب قبر سے پناہ طلب کرتا ہوں۔ اے اللہ! میرے نفس کو اس کا تقویٰ عطا فرمائیے اور اس کا تزکیہ فرما دیجیے ، آپ اس کا بہترین تزکیہ فرمانے والے ہیں۔ آپ اس کے دوست اور کار ساز ہیں… الحدیث] ۳: امام مسلم نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے ، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر کے لیے نکلتے وقت اونٹ پر سوار ہوتے ، تو تین مرتبہ [اللہ اکبر] کہتے ، پھر کہتے:
Flag Counter