Maktaba Wahhabi

105 - 112
{وَلْیَخْشَ الَّذِیْنَ لَوْ تَرَکُوْا مِنْ خَلْفِھِمْ ذُرِّیَّۃً ضِعٰفًا خَافُوْا عَلَیْھِمْ فَلْیَتَّقُوا اللّٰہَ وَلْیَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًا} [1] [ ایسے لوگوں کو ڈرنا چاہیے، کہ اگر اپنے بعد وہ ناتواں [ننھے ننھے] بچے چھوڑ جائیں، جن کے بارے میں [ضائع ہونے کا] انہیں اندیشہ ہو۔ سو ان لوگوں کو چاہیے، کہ وہ اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کریں اور سیدھی بات کہیں۔] شیخ قاسمی اپنی تفسیر میں تحریر کرتے ہیں: اس آیت میں ان باپوں کے لیے، جو اپنے بعد کمزور اولاد چھوڑنے سے ڈرتے ہیں، کے لئے اشارہ ہے، کہ وہ اپنے تمام معاملات میں تقویٰ اختیار کریں، تاکہ ان کی حفاظت کی جائے اور عنایت الٰہیہ سے ان کی مدد کی جائے۔ اس خبر میں باپوں میں تقویٰ الٰہی کے فقدان کی صورت میں اولادوں کے ضائع ہونے کی وعید ہے۔ اور اس بات کی طرف اشارہ ہے، کہ آباء و اجداد کا تقویٰ نسلوں کی حفاظت کرتا ہے اور نیک اشخاص کی [نیکی کی بنا پر ان کی] کمزور اولاد کی حفاظت کی جاتی ہے، جیسا کہ اس آیت میں ہے: {وَأَمَّا الْجِدَارُ فَکَانَ لِغُلٰمَیْنِ یَتِیْمَیْنِ فِي الْمَدِیْنَۃِ وَکَانَ تَحْتَہٗ کَنْزٌلَّھُمَا وَکَانَ أَبُوْھُمَا صَالِحًا فَأَرَادَ رَبُّکَ أَنْ یَّبْلُغَآ أَشُدَّھُمَا وَیَسْتَخْرِجَا کَنْزَھُمَا رَحْمَۃً مِّنْ رَّبِّکَ وَمَا فَعَلْتُہٗ عَنْ أَمْرِيْ ذٰلِکَ تَاْوِیْلُ مَا لَمْ تَسْطِعْ عَّلَیْہِ صَبْرًا} [2] [اور دیوار کا قصہ یہ ہے، کہ وہ شہر کے دو یتیم بچوں کی تھی، اس کے نیچے ان دونوں کا خزانہ تھا اور ان کا باپ ایک نیک آدمی تھا۔ سو آپ کے رب نے چاہا، کہ وہ دونوں اپنی جوانی [کی عمر] کو پہنچ جائیں اور اپنا دفینہ آپ کے رب کی رحمت سے نکال لیں۔ میں نے اپنی رائے اور اختیار سے نہیں کیا۔ یہ ہے حقیقت ، جس پر آپ سے صبر نہ ہوسکا۔] [3] اے اللہ کریم! اپنے فضل و کرم سے ہمیں متقی لوگوں میں شامل فرمادیجئے اور تقویٰ کے ثمرات سے دنیا و آخرت میں محروم نہ رہنے دینا۔ إنک سمیع مجیب۔
Flag Counter