تھوڑی دیر کے لیے بھی غافل نہ ہو کیونکہ طالب علم کا کسی بھی سبب سے سبق سے غافل ہو جانا موضوع کی جزئیات کا احاطہ نہ کرنے یا ان کے گڈ مڈ ہو جانے کا باعث بنتا ہے۔
بہترین طریقہ یہی ہے کہ استاذ اپنے سبق میں القائی، استقرائی اور قیاسی تینوں طریقوں سے استفادہ کرے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ سبق کے ابتدائی مرحلے میں طالب علم کو استقراء کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ آخری مرحلے میں قاعدے اور حکم کی تطبیق کے لیے اور استقراء کی صحت جاننے کے لیے قیاس کی احتیاج ہوتی ہے۔ اسی طرح استقراء اور قیاس دونوں القاء سے خالی نہیں ہو سکتے۔استاذ یا طالب علم جب مثالوں کی تلاوت کرتا ہے یا استاذ جب استنباط کی غرض سے طلباء سے سوال کرتاہے تو اس صورت میں القائی طریق کار ہی استعمال ہوتا ہے۔
|