Maktaba Wahhabi

126 - 194
طلباء کے نوٹ کرنے کی باتیں: استاذ اپنے طلباء کو تعلیمی وسیلے کی طرف متوجہ کرے اور طلباء اس بات کو نوٹ کریں کہ مثالوں میں نون ساکن اور تنوین سبز رنگ میں لکھے ہوئے ہیں جبکہ ان کے بعد والے حروف سرخ رنگ میں ہیں۔ پس اس سے طلباء کچھ نتیجہ نکالیں گے اور یہ نتیجہ صحیح یا غلط یا ناقص ہو سکتا ہے۔استاذ کو چاہیے کہ اگر طلباء کا نتیجہ صحیح ہے تو اسے لکھے اور اگر ناقص ہے تو اسے مکمل کرے۔ اور سوالات یا ایسی عبارات کی مدد حاصل کرے جو طلباء کی خطاء کو درست سمت میں لے جائیں۔ استاذ کو چاہیے کہ اپنے طلباء کے ساتھ ان مثالوں کو اس وقت تک ملاحظہ کرتا رہے جب تک کہ انہیں نون ساکن اور تنوین میں مشابہت کی وجہ اور ان کے مابین اختلاف مجمل طور سمجھ نہیں آ جاتا اور وہ تنوین کی تینوں علامات کو جان لیں تا کہ ان کے لیے ہر قسم کے نون ساکن اور تنوین کی تعریف آسان ہو سکے۔ اعلیٰ درجات اور متخصصین کی کلاسز: جہاں تک بڑی اور تخصص کی کلاسز کا معاملہ ہے تو مدرس کے ذمہ لازم ہے کہ وہ سبق کے موضوع سے متعلق بعض گہرے نکات کی بھی وضاحت کرے مثلاً طالب علم کو یہ معلوم ہو کہ نون ساکن کلمہ کے درمیان میں بھی اس طرح آ جاتا ہے کہ اس کے ساتھ حروف اظہار ایک ہی کلمہ میں جمع ہو جاتے ہیں جیسا کہ پہلی تین مثالوں میں بیان ہوا ہے۔ اور بعض اوقات وہ کلمہ کے آخر میں آتا ہے اور حروف اظہار اس کے بعد والے کلمہ کے شروع میں ہوتے ہیں جیسا کہ آخری تین مثالوں میں ہے۔تنوین ہمیشہ آخر میں ہی آتی ہے جبکہ نون ساکن اسماء میں ہمیشہ درمیان میں، جبکہ فعل میں عام طور درمیان اور حروف میں آخر میں ہوتا ہے۔ فعل میں نون ساکن اس وقت آخر میں ہو گا جبکہ فعل مجزوم ہو یا شرط کے سیاق میں واقع ہو۔ نون ساکن اسماء، افعال اور حروف میں آتا ہے جبکہ تنوین تو صرف اسماء میں ہی ہوتی ہے۔ پھر استاذ کو چاہیے کہ وہ طلباء کے لیے حلق کی ابتداء اور انتہاء کو بیا ن کرے۔ اسے ہم تین حصوں میں تقسیم کر سکتے ہیں جبکہ ہر حصے سے دو حروف نکلتے ہیں۔ استاذ کو یہ بھی چاہیے کہ
Flag Counter