Maktaba Wahhabi

132 - 194
سے واقف ہو جائیں گے اور وہ ہر ایک کی تعریف بھی جان لیں گے۔ انہیں یہ بھی معلوم ہو جائے کہ ادغام کی کون سی قسم میں غنہ ہے اور کہاں نہیں ہے۔اس کے بعد مزید بحث کے نتیجے میں طلباء ادغام کے اسباب اور ہر حرف کے سبب کو جان سکیں گے۔ اس کے بعد استاذ سورۃ الشعراء کی ابتدائی آیت بلیک بورڈ پرلکھے اور طلباء کو بتائے کہ اس میں ادغام کی اصل غنہ کے ساتھ ادغام کی متواتر روایت ہے۔ پھر استاذ آیات ﴿یٰسٓ، وَالْقُرْآنِ الْحَکِیْمِ﴾ اور ﴿ نٓ، وَ الْقَلَمِ وَمَا یَسْطُرُونَ،﴾ بلیک بورڈ پر لکھے۔ پھر طلباء کے سامنے دونوں مقامات پر اظہار کے وجوب کا حکم بیان کرے اور انہیں بتائے کہ یہاں اظہار کاسبب متواتر روایت ہے۔ نتیجہ بحث: (۱): ادغام کیا ہے؟ (۲): حروف ادغام کیا ہیں؟ (۳): ادغام کی اقسام کیا ہیں؟ (۴): ادغام کے اسباب کیا ہیں؟ (۵): ادغام کی ہر قسم کے حروف کون سے ہیں؟ (۶): ادغامِ ناقص کیا ہے اور اس کے حروف کون سے ہیں؟ (۷): ادغامِ کامل کیا ہے اور اس کے حروف کون سے ہیں؟ (۸): نون ساکن اور تنوین کے ادغام کی شرط کیا ہے؟ (۹): اُس نون ساکن اورتنوین کا کیا حکم ہے کہ جس کے بعد حرف ادغام ہو؟ تطبیق: استاذ اپنے طلباء سے یہ تقاضا کرے کہ اپنے مصاحف سے کوئی متعین سورت کھولیں مثلاً سورۃ القمر کھول لیں کیونکہ یہ رابعہ ثانوی کے نصاب میں داخل ہے اور اس میں غنہ کے ساتھ اور بغیر غنہ کے ادغام کی مثالیں کافی ہیں۔
Flag Counter