Maktaba Wahhabi

153 - 194
ہونے کے باوجود ان کے متجانسین ہونے کا اعتبار نہ ہو گا اور نقل کے مطابق یہاں بھی اظہار ہی ہو گا۔ اس کے بعد استاذ طلباء کو اظہارِ شفوی کی وجہ بتلائے۔ چونکہ اس کے حروف زیادہ ہیں اور وہ کئی ایک مخارج سے نکلتے ہیں لہٰذا اس کی نسبت حروفِ اظہار کے مخارج میں سے کسی ایک مخرج کی طرف کرنا مناسب نہیں ہے۔ البتہ اسے میم کے مخرج کی طرف منسوب کیا جا سکتا ہے جو کہ دو ہونٹ ہیں۔ نتیجہ بحث: کچھ سوالات کے ذریعے طلباء کو تعریف اور حکم کی پہچان کروائی جائے: (۱): اظہار شفوی کی تعریف کریں؟ (۲): اس کے حروف کی تعداد کیا ہے؟ (۳): اس واؤ یا فاء کا خاص طور کیا حکم ہے جو میم ساکن کے بعد واقع ہو ؟ (۴): اظہار شفوی کے حروف کی اقسام کتنی ہیں؟ (۵): پہلی قسم کے حروف کی تعداد کتنی ہے؟ (۶): دوسری قسم کے حروف کی تعداد کتنی ہے؟ (۷): اس میم ساکن کا کیا حکم ہے کہ جس کے بعد اظہار شفوی کے حروف میں سے کوئی حرف ہو؟ تطبیق: استاذ اپنے طلباء سے مصاحف کھلوائے اور کسی معین سورت کی تلاوت کے دوران اظہارِ شفوی کے مقامات کی نشاہدہی کرے۔ درسی کتاب کا پڑھنا اور زبانی مشقوں کا جواب دینا۔ گھر کا کام: درسی کتاب کی مشقوں کا حل کرنا۔
Flag Counter