Maktaba Wahhabi

56 - 269
میں قتل کرنا بہت بڑا جرم نہ ہوتا تو میں تمھیں قتل کر دیتا۔ اب جلدی سے ہمارے علاقے سے نکل جاؤ۔‘‘ چنانچہ ایک مدت تک کے لیے اسے وہاں سے نکال دیا گیا۔ سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’ہم اس راہب کے غم میں رونے لگے۔‘‘ [1]راہب نے ان سے کہا: ’’میں موصل کے ایک معبد خانے میں رہوں گا، وہاں میرے ساتھ ساٹھ(60) آدمی اور ہوں گے۔ ہم اللہ تعالیٰ کی عبادت کریں گے۔ اگر تم مخلص ہو تو وہاں آ جانا۔‘‘ جب سلمان رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جا ملے تو یہ سارا قصہ سناتے ہوئے کہا: (اے اللہ کے رسول!) وہ روزے بھی رکھتے تھے، نماز بھی پڑھتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان بھی رکھتے تھے اور یہ گواہی دیتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عنقریب مبعوث ہوں گے۔ جب سلمان رضی اللہ عنہ اپنی بات کر چکے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سلمان! وہ اہل نار میں سے ہیں۔‘‘ [2] سلمان رضی اللہ عنہ کو بہت صدمہ ہوا۔ سلمان رضی اللہ عنہ نے یہ بات بھی کہی تھی کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وہ پا لیتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق اور پیروی کرتے۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: ﴿ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَالَّذِينَ هَادُوا وَالنَّصَارَى وَالصَّابِئِينَ مَنْ آمَنَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ ﴾ ’’بے شک جو لوگ ایمان لائے، اور جو یہودی، عیسائی اورصابی(بے دین) ہوئے، ان میں سے جو بھی اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان لایا اور نیک عمل
Flag Counter