Maktaba Wahhabi

177 - 269
مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ ان کی کنیت ابو محمد اور نام المقری تھا اور یہ مصعب الخیر رضی اللہ عنہ کے نام سے مشہور تھے۔ مدینہ کی طرف ہجرت کرنے والے اولین مہاجرین میں سے ایک تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ انصاری قبائل میں اللہ کے دین کے داعی اور مبلغ بن کر آئے اور مدینہ میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے۔ بدر کے معرکے میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی مدد و نصرت فرمائی تھی، اس میں اسلامی لشکر کا پرچم انھی کے ہاتھ میں تھا۔ ان کے والد، عمیر بن ہشام بن عبد مناف قبیلۂ قریش میں سب سے معزز اور حسب و نسب کے اعتبار سے سب سے زیادہ شریف انسان تھے۔ ان کی والدہ خناس بنت مالک بن مضرب مکہ میں مال و دولت کے اعتبار سے سب سے زیادہ مالدار خاتون تھی۔ مکہ کی طرف جو بھی قافلہ آتا اس میں اس کا حصہ بھی ہوتا اور مکہ سے شام کی طرف جو قافلہ نکلتا اس میں خناس کے اونٹ اور سامان بھی ہوتا تھا۔ان کا بھائی ابو عزیز معرکۂ بدر میں نضر بن حارث کے بعد مشرکوں کا علمبردار تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ابو الیسر نے اسے گرفتار کرکے مسلمانوں کے قیدیوں میں
Flag Counter