سیدنا عبداللہ بن جحش رضی اللہ عنہ غزوۂ احد میں ان کا مثلہ کیا گیا۔ ان کی ناک اور کان کاٹ دیا گیا۔ اس بنا پر وہ مجدع (ناک کٹے) کے نام سے معروف ہوئے۔ یہ وہ غزوہ ہے جس میں قریش اور ان کی عورتوں نے خونخوار بھیڑیوں جیسا کردار ادا کیا، پیٹ چاک کیے، ناک اور کان کاٹ ڈالے۔ عبداللہ بن حجش کے لیے یہ (مثلہ) ہمیشہ باعثِ فضیلت و اعزاز رہا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (اس روز) سب سے پہلے انھی کے ہاتھ میں جھنڈا تھمایا اور آپ ہی وہ پہلے شخص ہیں جنھوں نے خُمس فرض ہونے سے قبل آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تجویز پیش کی کہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کا حق ہے۔ ان کے والد جحش بن رئاب بن خزیمہ الأسدی ہیں، والدہ اُمیمہ بنت عبدالمطلب بن ہاشم اور بہن ز ینب بنت جحش رضی اللہ عنہا زو جۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ آپ کی ولادت مکہ ہی میں بیت الحرام کے قریب ہوئی۔ ذرا بڑے ہوئے تو کعبہ کا راستہ پہچانا، وہ بیت اللہ کے سامنے دیر کھڑے رہتے اور ان بڑے بڑے وفود کا مشاہدہ کرتے جو اکنافِ عالم سے اس مبارک جگہ کی زیارت کے لیے آتے تھے۔ آپ نے کئی دفعہ کعبے کے پاس حاجی مرد اور عورتوں کی آنکھیں اشکبار ہوتے دیکھیں اور |