Maktaba Wahhabi

87 - 269
ضمیمہ سیدنا عمار رضی اللہ عنہ ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں فتنوں سے پناہ مانگا کرتے تھے۔ خصوصاً اس فتنے سے جو مسلمانوں پر نازل ہو اور مسلمانوں کی وحدت کو پارہ پارہ کر دے جبکہ اللہ تعالیٰ نے ان پر احسان کرتے ہوئے انھیں ظاہری اور باطنی ہر قسم کی نعمتوں سے نوازا ہے اور انھیں وحدت و اتحاد والے دین اسلام کی ہدایت سے سرفراز کیا ہے۔ آپ کی ہمیشہ یہی خواہش رہی کہ مسلمان ہمیشہ آپس میں محبت و یگانگت کے ساتھ رہیں جبکہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے دنیا کو مسخر کر دیا تھا اور بہت سے لوگ توحید و ایمان والے دین اسلام کو قبول کر رہے تھے۔ اسی طرح آپ کی یہ تمنا بھی تھی کہ مسلمانوں کی تلواریں بلد اسلام سے باہر جہاد کرتی رہیں تا کہ اللہ تعالیٰ کے دین کی نشرو ا شاعت ہوتی رہے اور اللہ تعالیٰ کا کلمہ بلند ہو اور ہر طرف عدل و انصاف اور سلامتی کا بول بالا ہو۔ آخر وہ کون سے اسباب تھے جن کی بنا پر مسلمانوں میں خانہ جنگی ہوئی؟ کیا طمع اور حرص کی و جہ سے؟ یا ملک و بادشاہی کے حصول کے لیے؟ یا پھر اس و جہ سے کہ بعض لوگ خوف اور لالچ کی و جہ سے اسلام میں داخل ہوئے تھے اور ان میں
Flag Counter