Maktaba Wahhabi

58 - 269
ذرا غور فرمائیے اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پیروکارو! غور کرو، وہ صحابۂ کرام جو مدرسۂ قرآن کے فاضل تھے، کتنے عظیم لوگ تھے۔ اور وہ کیسا بے مثال منہج تھا جس پر قرآن نے انھیں چلایا۔ واقعی وہ دنیائے انسانیت کا بے مثل منہج تھا۔ ایسا منہج کہ جس پر چلنے کی و جہ سے شیطان کے حربے بھی ناکام ہوئے اور وہ لوگ دنیا میں رہ کر آخرت کے ہو گئے۔ مصیبت آنے پر وہ واویلا کرتے نہ نعمت ملنے پر اتراتے۔ فقیری انھیں اللہ کے ذکر سے غافل نہ کرتی اور تونگری انھیں سرکش نہیں بناتی تھی۔ تجارت انھیں غافل کرتی، نہ قوت انھیں ظالم بناتی تھی۔ ایسے عظیم لوگوں کی زندگی پر غور کر کے انسان تعجب میں پڑ جاتا ہے کہ آخر وہ کیسے جلیل القدر انسان تھے۔ یہ سب مدرسۂ ایمان اور مدرسۂ تربیت کا اثر تھا اور اس اسوۂ حسنہ کا اثر تھا جو انھیں قوتِ ارادی، قوتِ ایمان، قوتِ دلیل، قوتِ محاسبۂ نفس اور عدل و انصاف سے بھر دیتا تھا۔ غور کیجیے! جعفر بن ابی طالب اور ان کے رفقاء ہجرت کر کے حبشہ کو جا رہے ہیں۔ بے سرو سامان ہیں۔ سرکش اور شریر لوگوں نے نکلنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ظالم و جابر لوگ ظلم و جبر کی شمشیریں لے کر ان پر ٹوٹ پڑے ہیں۔ وہ حبشہ پہنچتے ہی ہیں کہ قریش
Flag Counter