Maktaba Wahhabi

170 - 241
فتنوں کے متعلق بتایا۔ آپ نے بتایا کہ دور پر فتن جلد آنے والا ہے۔ اتنے میں ایک صاحب ادھر سے گزرے جنھوں نے سر اور بدن پر چادر اوڑھ رکھی تھی۔ آپ نے ان کی طرف اشارہ کرکے فرمایا: ’’یہ صاحب ان دنوں ہدایت پر ہوں گے۔‘‘ میں فوراً اٹھا اور ان کی طرف بڑھا۔ دیکھا تو وہ عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ تھے۔ میں نے ان کا چہرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف پھیرا اور پوچھا: ’’کیا یہ صاحب ان دنوں ہدایت پر ہوں گے؟‘‘ آپ نے فرمایا: ’’ہاں۔ (یہی)۔‘‘ [1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو یہ بھی ہدایت کی تھی کہ فتنوں کے دور میں عثمان بن عفان اور ان کے رفقا کا ساتھ دیجیے گا۔ اس کے متعلق حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت آتی ہے۔ ان کا بیان ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’میرے بعد آپ کو اختلافات اور فتنوں کا سامنا ہوگا۔‘‘ ایک صاحب نے پوچھا کہ یارسول اللہ! تب ہم کس کا ساتھ دیں۔ فرمایا: ’’امین اور اس کے رفقا کا ساتھ دیجیے گا۔‘‘ ساتھ ہی آپ نے عثمان رضی اللہ عنہ کی طرف اشارہ کیا۔‘‘ [2] اہل سنت والجماعت کا متفقہ عقیدہ ہے کہ امت مسلمہ میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے بعد سب سے افضل آدمی حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ ہیں۔ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں بھی صحابۂ کرام نے مراتب کی یہی تقسیم کر رکھی تھی کہ امت محمدیہ میں سب سے افضل حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں۔ ان کے بعد حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ افضل ترین ہیں۔ اور افضلیت کے لحاظ سے تیسرے درجے پر حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ فائز ہیں۔ اس سلسلے میں جلیل القدر صحابی ابن صحابی حضرت
Flag Counter