Maktaba Wahhabi

100 - 241
ایماندار افراد کی بات پر یقین نہ کروں۔ اگر لوگ اچھے طور اطوار اختیار کریں گے تو میں بھی ان سے اچھا برتاؤ کروں گا لیکن اگر وہ برائی پر اتر آئیں گے تو میں انھیں نشانِ عبرت بنا ڈالوں گا۔‘‘ [1] بعد ازاں آپ کو پتہ چلا کہ لوگ آپ کی تقریر کے باعث سخت خائف ہیں۔ اور تو اور انھوں نے گھروں کے آنگن میں معمول کی مجلس آرائیاں بھی ترک کر ڈالی ہیں۔ آپ نے فوراً منادی کرادی کہ سب لوگ مسجد میں اکٹھے ہوجائیں۔ تمام لوگ مسجد میں آگئے تو آپ منبر پر تشریف فرما ہوئے۔ حمد و ثنا اور درود و سلام کے بعد فرمایا: ’’مجھے پتہ چلا ہے کہ لوگ میری شدت سے خائف ہیں۔ لوگو! مجھے آپ کے معاملات کا والی بنایا گیا ہے۔ آپ کو یہ جان لینا چاہیے کہ میری شدت نرم پڑ چکی ہے۔ ہاں! مسلمانوں پر ظلم و زیادتی کرنے والوں کے خلاف میری شدت حرکت میں آئے گی۔ جو لوگ امن و سلامتی کے خوگر، متدین و متشرع اور اعتدال پسند ہیں، ان کے لیے میں اس سے کہیں زیادہ نرم ہوں جتنا وہ ایک دوسرے کے لیے نرم ہیں۔ میں کسی کو کسی پر ظلم و زیادتی نہیں کرنے دوں گا بلکہ ظالم کو زمین پر گراؤں گا اور اس کے جبڑے پر پاؤں رکھ کر اس سے حق منواؤں گا۔ اس کے مقابلے میں جو لوگ شریف الطبع، نیک نہاد، سفید پوش اور روکھی سوکھی پر گزارہ کرنے والے ہیں، ان کے روبرو میں اپنا رخسار زمین پر رکھوں گا۔ ’’لوگو! میرے ذمے آپ کے چند حقوق ہیں جن کا میں ذکر کرتا ہوں۔ ان کی ادائیگی میں کوتاہی پر آپ میرا مواخذہ کر سکتے ہیں۔ میں آپ کا خراج اور آپ
Flag Counter