Maktaba Wahhabi

110 - 467
فتح الاحساء کاسب سے بڑا فوجی ماہر الاحساء پر قبضہ شاہ عبدالعزیز کے کارناموں میں سے اہم کارنامہ تصور کیا جاتا ہے۔ اس فتح کےلیے انہوں نے جو منصوبہ بنایا وہ جنگی منصوبوں میں قابل تحسین ہے۔ 1331ھ بمطابق 1913ء میں شاہ عبدالعزیز ریاض اور دوسری نجدی علاقوں سے قبائل کو لے کر وہاں سے نکلے اور الخرج میں جاکر ٹھہر گئے۔ لیکن ان کا اصل مقصد الاحساء پر قبضہ کے لئے جانا تھا۔ الخرج میں ایک ماہ تک قیام کیا۔ اس قیام کے دوران الاحساء پر قبضہ کرنے کی پلاننگ کرتے رہے۔ کیونکہ ترکوں نے وہاں دو چھاؤنیا ں بنائی تھیں۔ ترک وہاں فوجی لحاظ سے خاصے طاقتور تھے۔ ان کے پاس اسلحہ کے انبار بھی تھے۔ انہوں نے الخرج کے قیام کے دوران الاحساء پر قبضہ کرنے کےلیے جو منصوبہ بندی کی وہ صرف اور صرف شاہ عبدالعزیز کی دماغی کاوشوں کا نتیجہ تھی۔ انہوں نے اسے اپنے جنگی ماہرین سے بھی خفیہ رکھا تھا۔ ظاہری طور پر پروگرام یہ تھا کہ وہ یمامہ اور الاحساء کے ارد گرد کچھ قبائل کوسبق سکھانے کا ارادہ رکھتے تھے۔ دوسری طرف وہ عجمان نامی قبیلہ کے نکلنے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ مطیری قبیلہ کا جس نے فرمانبرداری سے انکار کیا تھا قلع قمع کیا جائے۔ عجمان قبیلے والے بھی خوش تھے کیونکہ ان کے اور مطیری قبیلہ میں پہلے سے چپقلش موجود تھی۔ عجمان قبیلہ کے دس چیدہ چیدہ افراد لاحساء سے نکلے اور شاہ عبدالعزیز سے خفیہ ملاقات کی اور جنگی منصوبہ لے کر واپس چلے گئے۔ شاہ عبدالعزیز نے الاحساء پر
Flag Counter