Maktaba Wahhabi

279 - 467
’’شاہ عبدالعزیز ‘‘ خون بہانے سے سخت نفرت کرتے تھے شیخ احمد ابراہیم الحقیل اپنی کتاب‘‘ عبدالعزیز فی التاریخ ‘‘ صفحہ 77 پر لکھتے ہیں۔ ’’کہ شاہ عبدالعزیز نے مجھے ان مجاہدین کا امام مقرر کر دیا جنہوں نے فلسطین کی آزادی کی کاروائی میں حصہ لینا تھا۔ یہ 1367ھ کی بات ہے وہ بیان کرتے ہیں ’’شاہ عبدالعزیز نہایت بہادر تھے۔ وہ خون بہانے کو پسند نہیں فرماتے تھے۔ قیدیوں کو قتل نہیں کرتے تھے بلکہ اکثر کو چھوڑ دیتے تھے۔‘‘ شیخ احمد بیان کرتےہیں۔ ’’شاہ عبدالعزیز میں بڑی خوبیاں تھیں وہ بے پناہ بہادر تھے۔ علم سے ان کا دل بھرا ہوا تھا۔ زبان میں فصاحت و بلاغت کی طاقت بھی۔ جب تقریر فرماتے تو دلوں کو مسخر کرتے اور باغی بھی راہ راست پر آجاتے۔ ادب اور شعر کا بھی ذوق رکھتےتھے۔ مطالعہ کے لئے وقت نکالتے تھے۔ خاص کر تفسیر قرآن، تاریخ اور ادب کا مطالعہ کرتے تھے۔ دینی علوم کے بارے میں ان کا وسیع مطالعہ تھا۔ یہی وجہ تھی کہ اس وقت کا کوئی بادشاہ یا سربراہ علوم دینیہ میں ان سے بازی نہیں لے جاسکتا تھا۔ وہ اپنے وقت کے اکثر علماء سے بھی بڑے عالم تھے۔
Flag Counter