Maktaba Wahhabi

221 - 467
اہم خطاب جب مختلف لوگوں نے اپنی تقریریں ختم کر لیں تو شاہ عبدالعزیز نے کھڑے ہو کر فی البدیہ ایک نہایت فصیح و بلیغ تقریر کی۔جس میں انہوں نے اپنے افکار اور سیاست کا خلاصہ پیش کیا۔ انہوں نے فرمایا۔ ’’میں بہت دیر سے آپ خطیبوں کی تقاریر سن رہا ہوں۔ کوئی کہتا ہے کہ یہ امام عادل ہے۔ کوئی کچھ کہتاہے اور کوئی کچھ۔ سنو! انسان کوئی بھی ہو جب وہ اعلیٰ منازل طے کرتا ہے تو وہ چاہتا ہے کہ لوگ اس سے متاثر ہوں۔ لیکن بڑی بات یہ ہے کہ وہ اچھے کام کرے اور اس کے دل میں ہر وقت اللہ تعالیٰ کا خوف جاگزیں رہے۔ میں آپ کو خبردار کرتا ہوں کہ جس نے نفسانی خواہشات کی پیروی کی اس نے اپنی دنیا اور دین دونوں خراب کئے۔ آپ سے میری التجاہے کہ بات چیت میں صراحت اور سچائی اختیار کریں۔ ریاکاری کو چھوڑ دیں۔ حدیث شریف میں ہے ’’ملک کو بادشاہ، ان کے کارندے، خدمت گار، منافق علماء اور ان کے مدد گار خراب کر دیتے ہیں۔‘‘ ’’میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں۔جس نے ہمیں متحد کیا۔ امن و امان دیا۔ میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں جیسے اپنے آپ کو اور اپنے صاحبزادوں کو نصیحت کرتا ہوں۔‘‘
Flag Counter