Maktaba Wahhabi

261 - 467
پھر انہیں الاحساء لے جایا گیا۔ جہاں سلطان ابن بجاد پہلے سے ہی موجود تھا۔ فیصل الدویش 1350ھ بمطابق 1931ء میں انتقال کر گیا اور ابن بجاد بن لامی، نائف بن حثلین 1353ھ بمطابق 1935ء میں الاحساء کی جیل میں انتقال کرگئے۔ شاہ عبدالعزیز نے اپنی حکمت، فراست، سیاست،دانشمندی اور رائے عامہ کو سامنے رکھتے ہوئے ان باغیوں کے خلاف منصوبہ بندی کی جس کے نتیجہ میں جزیرہ نمائے عرب میں بے مثال امن و امان قائم ہوا اور آج تک قائم ہے۔ یہ شاہ عبدالعزیز کی سیاسی فراست کی سب سے بڑی دلیل ہے کہ اس کےبعد کسی میں ہمت نہ تھی کہ وہ اس طرح بغاوت میں ملوث ہوتا جیسے فیصل الدویش، ابن بجاد اور اس کے ساتھی باغی بن کر اپنے منطقی انجام کو پہنچے۔
Flag Counter