Maktaba Wahhabi

133 - 467
کی فوجوں میں جنگ ہوئی۔ الاخوان نے اس جنگ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان کو فتح نصیب ہوئی۔ ان دونوں مقامات سے حجاز کو راستہ جاتا ہے الاخوان حجاز کی طرف نکل جانا چاہتے تھے لیکن شاہ عبدالعزیز نے انہیں واپس نجد پہنچنے کا حکم دیا کیونکہ شاہ عبدالعزیز اس سے بہتر سیاسی حالات کے انتظار میں تھے تاکہ اچھے سیاسی ماحول میں حجاز میں داخل ہو سکیں۔ اس دوران برطانوی حکومت نے شریف مکہ سے کہا ’’وہ شاہ عبدالعزیز سے صلح کر لے۔ لیکن اس نے انکار کر دیا۔ اور شاہ عبدالعزیز سے صلح کرنے کی بجائے ان کے دیرینہ دشمن ابن رشید سے صلح کرلی اور ساتھی ہی یمن کے امام حمید الدین سے تعلقات استوار کرلیے۔ اس دوران شاہ عبدالعزیز اپنے دیرینہ دشمن ابن رشید کا خاتمہ چاہتے تھے۔ شمر اور حائل کے حکمران جبل سے تھے اس لیے وہ ان کی طرف متوجہ ہو گئے۔ اس جنگ کی قیادت انہوں نے خود کی۔ جب حائل کےقریب پہنچے توشمریوں نے ایک وفد برائے صلح روانہ کیا تاکہ جبل شمر اور حائل کو آزادی حاصل ہو جائے لیکن خارجی امور کی نگرانی شاہ عبدالعزیز کریں گے۔ شاہ عبدالعزیز اس بات پر راضی نہیں ہوئے اور آل رشید کو حکمرانی چھوڑنے کے لیے کہا لیکن آل رشید نے انکار کر دیا۔ لڑائی شروع ہونے سے قبل حائل کا محاصرہ کیا گیا۔
Flag Counter