Maktaba Wahhabi

60 - 120
’’اے پیر حاضر ہوئیے،ہم آپ کی حفاظت اور پناہ میں سفر کررہے ہیں۔‘‘ [1] حضرت نظام الدین اولیاء خود فرماتے ہیں: ’’جس طرح شیطان کو یہ اختیار اور قدرت نہیں ہے کہ وہ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت مبارکہ میں خواب میں ظاہر ہو اسی طرح اسے یہ بھی طاقت نہیں کہ وہ شیخ کی صورت میں خواب میں ظاہر ہو کیوں کہ شیخ نبی کا قائم مقام ہوتا ہے،اس لحاظ سے مرید اپنے شیخ کی پناہ میں شیطان کے شر سے محفوظ رہتا ہے۔‘‘ [2] شیخ عبد القادر جیلانی کا فرمان ہے: ’’أنا لکل من عثر مرکوبہ من أصحابي ومریدي ومحبي إلی یوم القیامۃ آخذ‘‘[3] میرے دوستوں،مریدوں اور چاہنے والوں میں سے جو بھی قیامت تک کوئی لغزش کرے گا میں اسے تھام لوں گا۔ حکایتوں میں یہ بھی ملتا ہے کہ شیخ کی شفقت اور دستگیری کا دائرہ صرف بیعت شدہ مریدوں اور عقیدت مندوں ہی تک محدود نہیں ہے بلکہ غائبانہ طور پر دور دراز ملکوں میں عقیدت رکھنے والے جملہ افراد کو محیط ہے۔نیز یہ کہ اگر کوئی عقیدت مند پریشانی کے وقت شیخ کو نہ بھی پکارے اور ان کا تصور نہ بھی کرے تب بھی شیخ اس کی مدد کو پہنچتے ہیں اور اسے نجات دلاتے ہیں۔درج ذیل حکایت ملاحظہ ہو: ’’خان صاحب نے فرمایا کہ پھلاؤوہ ضلع میرٹھ میں لاوڑ کے قریب ایک مقام ہے وہاں کے رہنے والے ایک شخص تھے جن کا نام مجھے یاد نہیں۔یہ صاحب حافظ عبد الغنی صاحب کے(جو پھلاؤوہ کے رہنے والے اور مولوی احمد صاحب امروہی کے شاگرد ہیں)دادا کے چھوٹے بھائی تھے اور رئیس بھی تھے۔ان صاحب نے مجھ سے بیان فرمایا کہ جو بچہ
Flag Counter