Maktaba Wahhabi

47 - 120
خمینی اپنی کتاب ’’الحکومۃ الاسلامیۃ‘‘ میں لکھتے ہیں: ’’إن تعالیم الأئمۃ کتعالیم القرآن‘‘[1] یعنی ائمہ کی تعلیمات قرآن کی تعلیمات کے مانند ہیں۔ شیعوں کے ساتویں امام موسی بن جعفر کے بارے میں آیا ہے کہ انہوں نے اپنے ایک مرید علی بن سوید کے پاس لکھا: ’’ہماری طرف سے جو بات تمہیں پہونچے یا جو بات ہماری طرف منسوب بھی ہو اس کے بارے میں یہ مت کہنا کہ ’’یہ باطل ہے‘‘ بھلے تم اس کے خلاف جانتے ہو،کیوں کہ تمہیں نہیں معلوم کہ ہم نے ایسا کیوں کہا اور کس وجہ پر اسے محمول کیا ہے۔جس چیز کی تمہیں خبر دوں اس پر ایمان رکھو اور جو چیز تم سے مخفی رکھوں اس کی تفتیش میں نہ پڑو‘‘[2] ہارون نامی ایک شیعی شخص کو امام نے آگ میں کود جانے کا حکم دیا چنانچہ حکم کی تعمیل میں وہ فوراً آگ میں کود پڑا،اس واقعہ کو نقل کر کے ’’معاہدۃ الامام حسین‘‘ نامی کتاب کے مؤلف لکھتے ہیں: ’’ہارون مکی اچھی طرح جانتے تھے کہ امام ہر نقص و خطا سے مبرا ہیں،اور ہمارے لیے صرف اور صرف انہیں کی اطاعت واجب ہے،یہاں تک کہ اگر وہ اللہ کی عبادت کو غیر ضروری قرار دیں تو بھی ان کی اطاعت کی جائے گی۔‘‘ [3] ان تعلیمات و حکایات میں اور گذشتہ صفحات پر ذکر کی گئی صوفیہ کی تعلیمات و ہدایات میں جو مماثلت ہے وہ محتاج بیان نہیں۔ صفات الٰہیہ سے متصف اولیاء ومشائخ: گذشتہ صفحات میں اولیاء و شیوخ سلاسل کی غلو عقیدت اور مبنی بر مبالغہ تعظیم و تقدیس کی جو مثالیں اور نمونے مذکور ہوئے ان کا مریدوں کی ذہن سازی اور اپنے شیوخ
Flag Counter