Maktaba Wahhabi

82 - 120
اہل تصوف کی اصطلاح میں تصور شیخ تصورشیخ: تصور شیخ کیا ہے ؟ اس کا معنیٰ ومفہوم کیا ہے ؟ اس کے مقاصد،فوائد،اشکال وطرق ہر ایک شق پر ارباب تصوف نے روشنی ڈالی ہے۔انہیں کے الفاظ وعبارات میں اشیاء مذکورہ کی تفصیل پیش کی جارہی ہے۔سب سے پہلے مختلف اہل قلم صوفیہ کی پیش کردہ تصور شیخ کی تعریفات ملاحظہ فرمائیں: مولانا اشرف علی تھانوی اپنی کتاب ’’ تعلیم الدین ‘‘ میں لکھتے ہیں: ’’حقیقت تصور شیخ:اس کو ’’ برزخ ‘‘ ’’رابطہ ‘‘اور’’واسطہ ‘‘بھی کہتے ہیں ‘‘[1] ’’شریعت وطریقت ‘‘ میں اصطلاحات تصوف کے ضمن میں ’’رابطہ ‘‘ کی تعریف کرتے ہوئے مولانا تھانوی فرماتے ہیں: رابطہ:’’رابطہ خاص ایک شغل کا نام ہے جس میں شیخ کی صورت ذہن میں حاضر کرکے نظر قلب سے اس کی طرف ٹکٹکی باندھ کر اورخیال کو سادھ کر دیکھا جاتا ہے۔‘‘ [2] صاحب ’’مخزن المعارف ‘‘ لکھتے ہیں: ’’صورت شیخ یا شیخ الشیخ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنے خیال میں جمانے کو رابطہ کہتے ہیں،اس کی کثرت مشاقی سے اویسیت ہوجاتی ہے۔‘‘[3] خواجہ شمس الدین احمد اپنی کتاب ’’اصطلاحات صوفیہ ‘‘ میں ’’برزخ ‘‘ جو تصور شیخ یا رابطہ کے مترادف ہے،کی تعریف کرتے ہوئے ر قم طراز ہیں: ’’برزخ:روح اعظم وعالم مثال کہ حائل است میان اجسام کثیفہ وارواح مجردودنیا
Flag Counter