Maktaba Wahhabi

87 - 120
ساتھ،اوررابطہ مرشد کی شرط کا یہ ہے کہ مرشد قوی التوجہ ہو،یادداشت کی مشق دائمی رکھتا ہو،پھر جب ایسے مرشد کی صحبت کرے تواپنی ذات کو ہرچیز کے تصور اورخیال سے خالی کرڈالے سوااس کی محبت کے،اوراس کا منتظر رہے جس کا اس کی طرف سے فیض آوے اوردونوں آنکھیں بند کرلے یاان کو کھول دے اورمرشد کی دونوں آنکھوں کے بیچ میں تکی لگادے،پھر جب کسی چیز کا فیض آوے تواس کے پیچھے پڑجاوے اپنے دل کی جمعیت سے اورچاہیے کہ اس فیض کی محافظت کرے اورجب مرشد اس کے پاس نہ ہوتواس کی صورت کو اپنی دونوں آنکھوں کے درمیان خیال کرتارہے بطریق محبت اورتعظیم کے،تواس کی خیالی صورت وہ فائدہ دے گی جواس کی صحبت فائدہ دیتی تھی ‘‘[1] 4۔غذا کے بغیر صحت وتندرستی: تصورشیخ کے ثمرات وبرکات کا تعلق صرف روح سے ہی نہیں بلکہ جسم سے بھی ہے۔چنانچہ علامہ شعرانی نے ’’تصور شیخ ‘‘ کو نہ صرف یہ کہ خورد ونوش کا نعم البدل قراردیاہے بلکہ اسے صحت اورتندرستی اورموٹا پے کا سبب بھی بتلایا ہے،ملاحظہ ہو ان کی عبارت: ’’…اوراس امر پر ارباب تصوف کا اتفاق ہے کہ اپنے پیر کے تعلق سے مرید کے لیے یہ شرط ہے کہ راہ طریقت میں شیخ کے علاوہ کسی اورکی بات سننے سے اپنے کانوں کو بند رکھے اورکسی ملامت کرنے والے کی ملامت پر کان نہ دھرے،حتی کہ پورے شہر والے بھی جمع ہوجائیں توبھی اسے اس کے شیخ سے متنفر نہ کرسکیں،اور اگر اس سے کھانا پینا بھی کئی دن کے لیے چھوٹ جائے تواپنے شیخ کو دیکھ کر اوراپنے دل میں اس کاتصور کرکے کھانے پینے سے وہ بے نیاز رہے گا،بعض صوفیہ کے بارے میں ہمیں معلوم ہوا ہے کہ وہ جب اس مقام کو پہونچے تواپنے استاذ کا دیدار کرنے کی وجہ سے موٹے اورفربہ ہوگئے ‘‘[2] اوقات وحالات:
Flag Counter