Maktaba Wahhabi

30 - 372
نہیں۔علاوہ ازیں حقوق زوجین کاایک مستقل ضابطہ ہے۔شادی اور نکاح کے ایک پاکیزہ نظام نے اس ملت کو ایک امتیاز اور اختصاص عطا کررکھا ہے۔والدین اور بچوں کے دوران ایک روحانی تعلق قائم کررکھا ہے۔خاندانی نظام کے تمام دائروں میں احترام اور پاکیزگی جھلکتی ہے۔نکاح نظام عفت و عصمت کے حصار میں پناہ گزین ہونے کا نام ہے۔زوجیت ایک عہد وفا ہے جس میں میاں بیوی کے درمیان ایک پائیدار محبت کے حوالے سے،ایک مثبت،مستحکم خاندانی نظام تیار ہوتا ہے۔اس گھریلو سلطنت میں عورت کو خصوصی اختیار اور حقوق حاصل ہیں جس کے باعث وہ مرد کی عزت و آبرو کی محافظ اور اس کی اولاد کی تربیت کی ضامن ہے۔یوں مرد اور عورت کے باہمی تعلق کو شرعی اور قانونی انداز میں مربوط کردیاگیاہے۔ اسلام میں عورت کو کتنا بلند مقام اور درجہ دیا گیاہے،وہ ایک بیٹی،بہن،بیوی اور ماں کے روپ میں کس تقدس کی حق دار ہے۔مختلف مراحل حیات میں اس کو کیا حقوق حاصل ہیں اور ان مواقع پر اسے کیا فرائض ادا کرنے ہیں۔اس کی تفصیلات کتاب وسنت میں موجود ہیں،اس ضمن میں قرآن کریم کی آیات بینات اور احادیث مبارکہ کے ذخیرہ میں واضح اور دوٹوک تعلیمات ملتی ہیں۔حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سنت ثابتہ کے ذریعے خاندانی نظام کے اس نقشے کو اسلامی ریاست اور مسلم سوسائٹی میں واضح کردیا ہے۔اور خاندانی نظام کے خدوخال،اسلامی معاشرت کا طرۂ امتیاز بن گئے ہیں۔‘‘۱۰۰؎
Flag Counter