Maktaba Wahhabi

241 - 372
((لا یدخل الجنہ قاطع)) ۷؎ ’’قطع رحمی کرنے والا جنت میں داخل نہیں ہو گا۔‘‘ مزید برآں،حدیث قدسی ہے کہ اللہ تعالیٰ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’ أنا اللّٰہ وأنا الرحمن خلقت الرحم و شققت لھا من اسمی فمن وصلھا و صلتہ ومن قطعہا بتَتُّہ‘‘ ۸؎ ’’ میں اللہ ہوں اور میں رحمان ہوں میں نے رحم کو پیدا کیا ہے او راپنے نام سے اس کو مشتق کیا ہے جو کوئی اس کو ملائے گا میں اس کو ملاؤں گا اور جو اس کو کاٹے گا میں اس کو کاٹوں گا۔‘‘ والدین سے قطع رحمی کفر ہے اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لا ترغبوا عن آبائکم فمن رغب عن أبیہ فھو کفر)) ۹؎ ’’ اپنے باپوں سے بے رغبتی کا اظہار مت کرو جس نے اپنے باپ سے بے رغبتی دکھائی تو اس نے کفر کیا۔‘‘ مسنداحمد بن حنبل میں سہل اپنے باپ حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی زبانی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ قول روایت کرتے ہیں کہ مزید برآں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((إن للّٰه تبارک و تعالیٰ عبادا لا یکلمھم اللّٰہ یوم القیامۃ ولا یزکیھم ولا ینظر الیھم قیل لہ من اولئک یارسول اللّٰہ قال متبر من والدیہ راغب عنھما و مبتر من ولدہ)) ۱۰؎ ’’ اللہ کے کچھ بندے ایسے ہیں کہ قیامت کے روز نہ اللہ تعالیٰ ان سے کلام کرے گا نہ انہیں پاک کرے گا او ران کی طرف دیکھنا بھی گوارہ نہیں کرے گا۔لوگوں نے پوچھا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم وہ کون لوگ ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ والدین سے براء ت کا اظہار کرنے والا ان سے بے رغبتی کرنے والا اور اسی طرح اپنی اولاد سے بے رغبتی کرنے والا۔‘‘ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ایک غلام ہانی نے ایک بار حضرت علی رضی اللہ عنہ سے استفسار کیا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ آپ رضی اللہ عنہ کے پاس اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا دیا کوئی خاص علم ہے جس کو آپ رضی اللہ عنہ ظاہرنہیں فرماتے۔حضرت علی رضی اللہ عنہ کہنے لگے میری تلوار لاؤ۔ہانی نے تلوار انہیں دی تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس سے کچھ تہہ کئے ہوئے صفحات نکالے اور فرمایا: ’’ ھذا ما سمعت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لعن اللّٰہ من ذبح لغیر اللّٰہ۔۔۔و لعن اللّٰہ العاق لوالدیہ‘‘ ۱۱؎ ’’یہ ہے جو میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس شخص پر لعنت کرے جس نے غیر اللہ کے لئے ذبح کیا او راللہ تعالیٰ لعنت کرے والدین کے نافرمان پر۔‘‘
Flag Counter