Maktaba Wahhabi

106 - 160
الْأَصْلِ الْأَصِیْلِ فِيْ غَالِبِ الْبِلَادِ الْإِسْلَامِیَّۃِ مِنْ تَحْکِیْمِ الْقَوَانِیْنِ الْوَضْعِیَّۃِ وَالْآرَائِ الْبَشَرِیَّۃِ،وَالْإِعْرَاضِ عَنْ حُکْمِ اللّٰہِ وَرَسُوْلِہِ الَّذِيْ ھُوْ أَعْدَلُ الْأَحْکَامِ وَأَحْسَنُھَا۔[1] بلاشبہ دین اسلام کی اساس اور بنیاد دو باتیں ہیں: ان میں سے پہلی بات یہ ہے،کہ ایک اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کی عبادت نہ کی جائے،اور اللہ تعالیٰ کے سوا کسی اور کے معبود نہ ہونے کی گواہی دینے سے بھی مراد یہی ہے۔ دوسری بات یہ ہے،کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ کے علاوہ کسی اور طریقہ سے اللہ تعالیٰ کی عبادت نہ کی جائے۔ یہی [دو باتیں] دین کی اصلی بنیاد اور سب سے بڑی فقہ ہے۔یہ بات تحریر کرنے والوں کی لکھت اور ہدایت کی طرف بلانے والوں اور حق کی نصرت کرنے والوں کے اہتمام کی سب سے زیادہ مستحق ہے۔یہ بات جملہ علوم میں سے مضبوطی کے ساتھ تھامنے اور تمام طبقات میں پھیلائے جانے کے سب سے زیادہ قابل ہے،تاکہ وہ اس حقیقت کو جان لیں اور اس کی متضاد باتوں سے دور ہوجائیں۔‘‘ میں اپنے اہل علم بھائیوں اور دعوتِ إلی اللہ دینے والوں کو نصیحت کرتا ہوں،کہ وہ اس عظیم اساس کی طرف خوب توجہ دیں اور اس کے متعلق مقدور بھر مقالات اور کتابچے تحریر کریں،تاکہ یہ بات لوگوں میں عام ہوجائے
Flag Counter